اسلام آباد: (دنیانیوز) سول جج عاصم حفیظ کو نوکری سے برخاست کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
او ایس ڈی بنائے گئے سول جج عاصم حفیظ کو نوکری سے برخاست کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔
حکم نامے میں وزارت انسانی حقوق کے ذریعے وفاق، وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔
وزارت داخلہ نے کیا اقدامات کیے یا لیے جاسکتے ہیں، اس پر بھی رپورٹ طلب کرلی جبکہ چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کردیے گئے۔
عدالت کی جانب سے فیصل صدیقی ، زینب جنجوعہ ، مریم سلمان عدالتی معاون مقرر جبکہ شہری کی جانب سے دائر درخواست رٹ پٹیشن میں تبدیل کردی گئی ۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ درخواست میں لگائے الزامات سنجیدہ اقدامات کے متقاضی ہیں، درخواست میں الزامات چائلڈ لیبر کے خاتمے سے متعلق اقدامات کا مطالبہ کرتے ہیں ، درخواست بالخصوص گھروں میں بچوں کو ملازم رکھنے سے روکنے پر سنجیدہ فکر وعمل کی دعوت دیتی ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت ستمبر کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کردی ۔
واضح رہے کہ کمسن ملازمہ رضوانہ پر تشدد کیس کی تحقیقات جاری ہیں جس میں ملزمہ سومیہ عاصم کے شوہر اور سول جج عاصم حفیظ کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے طلب کر رکھا ہے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سول جج عاصم حفیظ کو 5 بار طلب کر چکی ہے، سول جج تاحال جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔