کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ میں 15 سال سے قائم ایک غیر جمہوری حکومت وسائل پر قابض ہے، یہ حکومت اپوزیشن کے وجود کو تسلیم ہی نہیں کرتی، پیپلز پارٹی کا اقتدار سے ناجائز قبضہ ختم کروانے کی ضرورت ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے وفد کی جی ڈی اے رہنماؤں سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ جمہوریت میں اپوزیشن کا ایک کردار ہوتا ہے، ہماری خواہش ہے کہ جی ڈی اے اکثریت سے جیت کر آئے، اس حکومت کو آئینہ دکھانے کی ضرورت ہے، انہیں کھربوں روپے کا بجٹ ملتا ہے، وسائل اور اختیارات ملنے کے باوجود سندھ کی حالت تبدیل نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے جمہوری اور سیاسی لبادہ اوڑھا ہوا ہے، ان کو بلوں میں بند کرنا ہے، یہ ایم کیو ایم سے بہتر کوئی نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی کا اپوزیشن لیڈر اپنا کام نہیں کر سکا، پی ٹی آئی کا اپوزیشن لیڈر موجود ہی نہیں، پی ٹی آئی کنفیوژن کا شکار ہے کہ پارلیمان کی سیاست کرنی ہے یا نہیں، ہم دیگر ایشوز اور مردم شماری پر ساتھ ہیں، ہمیں طے کرنا ہے کہ مضبوط اپوزیشن کون کر سکتا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جی ڈی اے رہنما سردار عبدالرحیم نے کہا کہ ہم ماضی میں ساتھ رہے ہیں اور آئندہ بھی ساتھ رہیں گے، سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کا اپوزیشن لیڈر رہا ہے، معاملے میں تکنیکی مسئلہ ہے، درکار نمبرز پورے کرنے کی ضرورت ہے، سینیٹ الیکشن میں ہم نے ایم کیو ایم پاکستان کو ووٹ دیا تھا، جی ڈی اے سندھ میں ووٹوں کے تناسب سے دوسری بڑی جماعت ہے۔
سردار عبدالرحیم نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کا ہمارا حق بنتا ہے، ہمارے نزدیک کوئی شہری و دیہی تفریق نہیں ہے، ہمارے نزدیک سب پاکستانی ہیں، پیر پگارا کا متحد سندھ اور مضبوط پاکستان کا نعرہ ہے۔
ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا ہے کہ سیاست میں ہمیں ایک دوسرے کو اسپیس دینی ہے، مردم شماری کے ایشو پر ہمارا واضح موقف ہے، نہیں معلوم ملک میں کیا ہو رہا ہے، سندھ میں پندرہ سال سے فسطائی حکومت قائم ہے ہم نے اس کا مل کر خاتمہ کرنا ہے۔