کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر فاروق ستار نے کہا ہے کہ تیل، گیس، بجلی کی قیمتوں کو فوری کم کیا جائے، سترہ فیصد سیلز ٹیکس کا بھتہ عوام سے وصول کیا جاتا ہے، تیل، گیس، بجلی پر سیلز ٹیکس کو فوری واپس لیا جائے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم روایت کے مطابق بجٹ سے پہلے ایک شیڈو بجٹ پیش کر رہی ہے، اس مرتبہ مردم شماری کیلئے ہماری جدوجہد کے باعث ہم صرف بجٹ تجاویز پیش کر رہے ہیں، بجٹ دستاویز صرف آمدنی اور اخراجات کے تخمینے کا نام نہیں، یہ ملک کی ترقی اور گروتھ کی سمت کا تعین کرتا ہے، ہمارے بجٹ کی تھیم "سے نو ٹو ڈیفالٹ" ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے مزید کہا کہ ہم نے بجٹ میں وہ تجاویز رکھی ہیں جس سے پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکتا ہے، اس سال ہماری ترقی کی شرح نمو اعشاریہ 3 سے اعشاریہ 6 فیصد ہے جو کہ 76 سالوں میں سب سے ابتر ہے، ملک کی مجموعی پیداوار جی ڈی پی کا 8 فیصد ہے، مالی خسارہ جی ڈی پی کا 9 فیصد ہے، ہمارا تجارتی خسارہ حد سے زیادہ تجاوز کر گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ متبادل توانائی کے حصول میں بھی مشکلات ہیں جن کا حل ہم نے اپنی تجاویز میں شامل کیا ہے، ہماری تجاویز پر عملدرآمد سے درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافہ ہو گا، اس سے بین الاقوامی مالیاتی اداروں پر ہمارا مالی انحصار کم ہوگا، آئی ایم ایف کے چنگل سے پاکستان کو نجات دلانا ہو گی، 76 سال ہو گئے اب "اسٹیٹس کو" کو ٹوٹنا چاہیے۔
فاروق ستار نے کہا پاکستان کی معیشت میں کراچی کا اہم کردار ہے، شاہانہ اخراجات کو ختم کر کے سادگی کو اختیار کرنا ہو گا، ہمارے ہاتھ لینے والے نہیں دینے والے بن سکتے ہیں، ڈائریکٹ ٹیکس کی بنیاد کو مضبوط کرنا ہو گا، آمدنی پر ٹیکس لینا چاہیے، زراعت کے شعبے پر توجہ دینا ہو گی، کھاد کی قیمتوں کو مناسب حد میں رکھنا ہو گا، صنعتی شعبے کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہو گا۔