لاہور: ( دنیا نیوز ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان نے فیصلہ کرلیا ہے اور پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل اگلے چند روز میں متوقع ہے، عام انتخابات ہی تمام ملکی مسائل کا حل ہیں۔
لاہور میں شیریں مزاری، فواد چودھری اور اسد عمر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج چیئرمین نے سنیئر لیڈرشپ کا اجلاس بلایا تھا، 26 نومبر کو لاکھوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے، پاکستان کے عوام سمجھتے ہیں کہ تمام مسائل کا حل نئے انتخابات ہیں، صدر مملکت نے فاصلوں کو کم کرنے کی کوشش کی، حکومت سے معاملات پر پیشرفت نہ ہوسکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے پھر خیبرپختونخوا، پنجاب کی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا، قومی اسمبلی سے ہمارے ممبران پہلے ہی باہر آچکے ہیں، عمران خان نے آج کی میٹنگ میں ہمیں مشاورت سے آگاہ کیا، عمران خان نے کہا مسائل کا حل نئے انتخابات ہیں، پی ٹی آئی چیئرمین اسمبلیوں کی تحلیل اگلے چند روز میں کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، پنجاب، خیبرپختونخوا میں ماہ رمضان سے پہلے الیکشن کا عمل مکمل ہوجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خواہش ہے اسمبلیوں کی تحلیل میں تاخیر نہ کی جائے، سب نے عمران خان کے موقف کی تائید کی ہے، موجودہ حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں ہے، حکومت تاجر طبقے کا اعتماد کھو چکی ہے، ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہورہی، معیشت مسلسل تنزلی کی طرف جارہی ہے، ہر شعبے میں تنزلی کا سلسلہ جاری ہے، مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کا موقف سب کے سامنے آچکا ہے، پی ٹی آئی قیادت نےعمران خان کو اسمبلیوں کی تحلیل کا اختیار دیا ہے، ہماری خواہش ہے رمضان سے پہلےصوبوں میں نئی حکومتیں بن جائیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ کو انصاف ملنا چاہیے، اعظم سواتی کی پوری روداد سب کے سامنے ہے، شہباز گل، اعظم سواتی کے خلاف کیسز بنائے گئے، عمران خان پر وزیر آباد میں حملہ ہوا، عمران خان آج تک اپنی ایف آئی آر نہیں کٹواسکے، بہت سنجیدہ معاملات ہیں،عدلیہ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو سنجیدگی سے سوچنا چاہیے، اعتماد کا فقدان ملک کے لیے نقصان دہ ہوگا، ہم آئینی کردار کے اندر رہتے ہوئے اپنی بات آگے بڑھانا چاہتے ہیں، سات سے 8 ماہ میں جو بدگمانیاں پیدا ہوئیں اس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہیں، ہم چاہتے ہیں اس خلیج میں اضافہ کے بجائے کمی ہونی چاہیے۔
الیکشن میں تاخیرکرنے والے قوم کے مجرم ہوں گے: اسد عمر
سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ الیکشن میں تاخیر کرنے والے قوم کے مجرم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ انشااللہ جمعہ کے دن چاروں صوبوں کی حکومتیں وفاقی حکومت کےفیصلوں کےخلاف احتجاج کریں گی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائرختم ہوتے جارہے ہیں، ملک کومعاشی طورپرتباہ کردیا گیا، ضروری ادویات اور خام مال کی ایل سی پربھی پابندی لگ رہی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ وفاق نےخیبرپختونخوا کے120ارب دینے ہیں، سیمنٹ کی فروخت 23 فیصد تک کم ہوچکی ہے، پاکستان میں بزنس مین طبقے کا حکومت سے اعتماد اُٹھ چکا ہے۔
ممبر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 45 فیصد تک پہنچ گئی ہے، زراعت زبوں حالی کا شکار ہے کسانوں سمیت تمام طبقے کے افراد مشکلات کا شکارہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے، بے روزگاری کا خطرناک طوفان آرہا ہے۔
امید ہے نئی لیڈر شپ ارشد شریف کی والدہ کو انصاف دے گی، شیریں مزاری
سابق وفاقی وزیر و رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں فوج کی نئی لیڈر شپ ارشد شریف کی والدہ کو انصاف دے گی۔
رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جو نام ارشد شریف کی والدہ نے لیےوہی نام اعظم سواتی نےلیے تھے، کیا یہ لوگ قانون سے بالاتر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کی بدنامی کرنے والوں کےخلاف ایکشن لینا بہت ضروری ہے، ارشد شریف کی والدہ نےجونام لیےان کےخلاف ایف آئی آردرج ہونی چاہیے۔
عوام بند کمروں کے فیصلے نہیں مانیں گے، فواد چودھری
سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک انصاف فواد چودھری نے کہا کہ اداروں ، مقتدر حلقوں سے کہتا ہوں بند کمروں کے فیصلے عوام نہیں مانیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 1971 میں بھی ایسی حرکتیں کی گئی تھیں، اسٹیبلشمنٹ ہوش سے کام لے، زرداری،نوازشریف،فضل الرحمان کی سیاسی لاشوں کو مسلط نہ ہونے دے۔
فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈوبتی ہوئی معیشت کےخلاف اسلام آباد میں چاروں حکومتیں جاکراحتجاج کریں گی، نوازشریف نےضدی بچے کی طرح پہلےاسٹیبلشمنٹ کوکہا عمران کو پہلے ڈس کوالیفائی کرو، اگرعمران خان کوڈس کوالیفائی کرنے کی کوشش کی تومزید نفرتیں پیدا ہونگی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کروڑوں لوگوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں، عمران کوچوردروازوں سے باہرکیا گیا تو اداروں میں بے پناہ فاصلے پیدا ہونگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں نئے انتخابات کے بغیراستحکام ناممکن ہے، عوام کے فیصلوں کومانا جائے،آج ایک وزیرکے حلف سے غلط تاثرپیدا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی اجلاس، اسمبلیوں سے استعفے اور تحلیل کے حوالے سے مشاورت
موجودہ سیاسی صورتحال اور اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت کا اجلاس ہوا جس میں اسمبلیوں سے استعفوں اور تحلیل کے حوالے سے مشاورت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق مشاورتی اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں حقیقی آزادی مارچ کی کامیابی کے بعد الیکشن کراؤ ملک بچاؤ تحریک کے حوالے سے تفصیلی مشاورت ہوئی، الیکشن کراؤ ملک بچاؤ تحریک کے دائرہ کار وسیع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، فواد چودھری،عمران اسماعیل، تیمور جھگڑا، شفقت محمود، سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، اپوزیشن لیڈر سینیٹ شہزاد وسیم، بابر اعوان، شیریں مزاری، سیف اللہ نیازی،عامر کیانی، فرخ حبیب، ڈاکٹر نوشین حامد، عثمان بزدار، میاں محمود الرشید، میاں اسلم اقبال، ڈاکٹر ارسلان، بیرسٹر علی ظفر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔