فیصل آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عارف علوی کو عہدے کا خیال نہیں تو استعفیٰ دے دیں، دھمکی آمیز خط کی باتیں محض ڈرامہ، عمران حکومت کا خاتمہ امریکا نے نہیں، بزدار نے کیا، کیا امریکا نے کہا تھا کہ اپوزیشن سے انتقام لو اور پیسے لے کر بندے بھرتی کرو؟ پی ٹی آئی نے پونے چار سال مخالفین کے خلاف مقدمات کے سوا کچھ نہیں کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عارف علوی صدر بنیں، عمران نیازی کے ذاتی غلام نہ بنیں، اگر وہ آئینی ذمہ داری نہیں نبھا سکتے تو مستعفی ہوجائیں، صدر مملکت کا عہدہ آئینی منصب ہے، سیاسی نہیں، آئین پر عمل کا وقت آتے ہی صدر، گورنر اور پوری پی ٹی آئی بیمار پڑ جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے حکم کی مسلسل توہین کی جا رہی ہے، 21 دن سے پنجاب کسی وزیراعلیٰ اور کابینہ کے بغیر چلایا جا رہا ہے۔
فیصل آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگوں نے بہت زور لگایا کہ رانا ثناء اللہ کامیاب نہ ہو، عمران خان نے فیصل آباد کے دورے پر کہا رانا ثناء اللہ کو اسمبلی میں نہیں دیکھنا چاہتا، وزیر داخلہ بننے پر ملنے والی عزت عوام کے مرہون منت ہے، 2018 کے الیکشن میں نالائق اور نااہل ٹولے کو برسر اقتدار لایا گیا، نااہل ٹولے میں غرور اور تکبر بھرا ہوا تھا،عمران خان کو اقتدار میں کامیابی دلوائی گئی، انکو چاہیے تھا حکومت ملی تھی تو عوام کے کام کرتے، عمران خان امریکہ جا کر بھی محالفین کو دھمکیاں دیتا رہا، حکومت بنتے ہی پہلے دو سال منصوبوں کی بنیاد رکھی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے سی پیک، بجلی کے کارخانوں، موٹروے، ہسپتالوں کی بنیاد رکھی، چار سال حکومت میں رہنے کے بعد یہ نہیں بتا سکتے انہوں نے کس منصوبے کی بنیاد رکھی، انہوں نے بس مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے ہیں، اسد عمر کہتا تھا ہم پٹرول 44 روپے کر دیں گے، اگر کوئی کہتا بے روزگار ہوں تو یہ کہتے ہم ایک کروڑ نوکریاں دیں گے، یہ کہتے تھے حکومت میں آکر فوراً قرضے ختم کر دیں گے، جب عمران خان اقتدار میں آیا تو مہنگائی نے عوام کا برا حال کردیا،عمران خان کے دور میں ادویات کا بہت بڑا سکینڈل آیا، وزیر صحت کو ادویات ساز کمپنی نے گورنر سندھ کے گھر میں پانچ کروڑ رشوت دی، عوام کو کہا گیا ن لیگ کی چینی کی ملز ہیں، ہمارے دور میں چینی کی قیمت 52 روپے سے اوپر نہیں گئی، انہوں نے چینی درآمد اور برآمد کرنے میں اپنے لوگوں کی دیہاڑیاں لگوائی، اس سال گندم کا قحط پڑھنے کا خدشہ ہے، کھاد بلیک ہونے کیوجہ سے کسانوں کو دھکے کھانے پڑے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ تحریک انصاف کی گورننس بری تھی، انکا کسی چیز پر کنٹرول نہیں تھا، تحریک انصاف کہتی ہے ہمارے لوگوں کو اپوزیشن نے خریدا ہے، جو بیس بائیس لوگ عمران خان کیخلاف ہوئے یہ پچھلے دو سال سے ان سے ناراض تھے، عمران خان متکبر انسان ہے کسی سے ہاتھ نہیں ملانا چاہتا، انکے لوگ انتظار کر رہے تھے کہ کب اسٹیبلشمنٹ انکے سر سے ہاتھ اٹھاتی ہے، اتحادی جماعتیں انکا ساتھ دیں تو ٹھیک ورنہ غدار، اپوزیشن کے پاس ایک سو باسٹھ اور عمران خان کے پاس 176 ووٹ تھے، ہم نے تحریک انصاف کے کسی ناراض رکن کا ووٹ نہیں لیا، طارق بشیر چیمہ اور چودھری سالک حسین نے ہمیں ووٹ دیا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بزدار کو وزیر اعلیٰ بنانا امریکی سازش تھی؟ انہوں نے شہزاد اکبر کو بٹھایا ہوا تھا، جب تک ہم انکی کرپشن کے ثبوت پکڑ نہیں لیتے کسی پر الزام تراشی نہیں کریں گے، ہم کسی کیخلاف جھوٹے مقدمات نہیں بنائیں گے، ہم نے پہلے بھی ملک کی خدمت کی ایٹمی دھماکے کئے، یہ نہیں کہہ سکتے بے روزگاری اور مہنگائی ختم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، مجھے سیل میں بس ایک کمبل اور چادر دی گئی، انکو تھا میں جیل میں جاکر نواز شریف کا ساتھ چھوڑ دوں گا، مجھے عدالت لایا گیا تو میں نے کہا میرے خلاف کیس مسلم لیگ ن کیساتھ ہونے پر بنایا گیا، شہریار آفریدی سے ہیروئن برآمد ہوئی تو کیس بناؤ گا، وزارت میں لوگوں کو کہا ہے پتا کرو وہ تیس کلو ہیروئن کس کی تھی، عمران خان کو حساب دینا ہوگا ایک کروڑ نوکریاں، ایک لاکھ گھر کہا ں ہیں، انہوں نے خط کا ڈرامہ رچایا ہوا ہے، عمران خان کہتا ہے امریکہ نے حکومت کا خاتمہ کیا، انکی حکومت کا خاتمہ تو کیا ہے بزدار نے، امریکہ نے کہا تھا اپوزیشن سے انتقام لو پیسے لیکر بندے بھرتی کرواؤ، ایم کیو ایم نے معاہدے پورے نہ ہونے پر انکا ساتھ چھوڑا۔