کراچی:(دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جلد بلدیاتی قانون بنانے کا کہا تھا، ہمارے پاس صرف 9 روز کا وقت تھا، اسمبلی میں حزب اختلاف سے تجاویز مانگی گئیں اور ایکٹ بھی ایوان نے پاس کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کراچی میں جماعت اسلامی کے مرکز پہنچے جہاں پر بلدیاتی نظام میں ترامیم سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا میں نے کہا تھا ہرپارٹی چاہتی ہے تمام اختیارات منتقل کر دو تو پھر باقی لوگ کیا کریں گے، سب کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، امین الحق سے کہا تھا جب کہیں گے ہم مذاکرات کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ احتجاج والے دن واقعہ ہوا تومیں نے انہیں کہا افسوس کرنے اکٹھے جائیں گے، وزیراعظم نے کرپشن کا الزام لگا کرمنصوبے کو رکوا دیا تھا، وفاق سے پانی کا اپنا حصہ لیں گے، جماعت اسلامی کے ساتھ بات چیت پر کسی کواعتراض نہیں ہونا چاہیے، گرین لائن میں 80 بسیں چل رہی ہے، اچھی بات ہے اچھا پراجیکٹ ہے۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان نے کہا آبادی کے تناسب سے یونین کمیٹیوں کو وسائل فراہم کرنے پراتفاق ہوا ہے، دوہفتے میں کابینہ اجلاس میں بہت ساری چیزیں ٹھیک ہوجائیں گی، سپریم کورٹ فیصلے کا ہم نے خیرمقدم کیا ، خوشی ہے ہمارے معاہدے کی سندھ کابینہ نے منظوری دی، اگروفاق ہمیں پانی کے معاملے پراگنور کررہا ہے توصوبائی حکومت معاملہ حل کرے ۔
سندھ کابینہ نے بلدیاتی ایکٹ پر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کیلیے کمیٹی قائم کر دی
سندھ کابینہ نے بلدیاتی ایکٹ پر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کیلیے کمیٹی قائم کر دی۔ کابینہ نے بنڈل اور بڈوآئی لینڈ کو محفوظ جنگلات قرار دے دیا جبکہ سب رجسٹرار کو پاکستان اسٹیل کی اراضی منتقل کرنے سے روک دیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں حکومت نے بلدیاتی ایکٹ پر اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کیلئے کمیٹی قائم کر دی۔ وزیر بلدیات ناصر شاہ نے لوکل گورنمنٹ قانون کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت پر کابینہ کو بریفنگ دی۔ ناصر شاہ نے جماعت اسلامی، پاک سرزمین پارٹی اور دیگر جماعتوں سے بات چیت کے حوالے سے کابینہ کو آگاہ کیا۔
اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں سے متفقہ نکات پر مکمل عملدرآمد کا فیصلہ کر لیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ناصر شاہ کی جو بات چیت ہوئی ہے، اس کو لاگو کریں گے۔ کابینہ نے بنڈل اور بڈوآئی لینڈ کو محفوظ جنگلات قرار دے دیا جبکہ سب رجسٹرار کو پاکستان اسٹیل کی اراضی منتقل کرنے سے روک دیا۔ کابینہ نے ہدایت کی کہ سندھ حکومت کی جانب سے اسٹیل ملز کو دی گئی اراضی فروخت نہیں کی جاسکتی۔
کابینہ نے گندم کی امدادی قیمت 2200 روپے مقرر اور 1 اعشاریہ 4 ملین میٹرک ٹن گندم خریدنے کی منظوری دے دی۔ سندھ کابینہ نے گندم خریدنے کیلئے 4 ہزار 450 ملین روپے فنڈز کی خریداری کے لیے منظوری بھی دی۔ کابینہ اجلاس میں بتایا گیا محکمہ جیل میں گریڈ 5 سے گریڈ 15 کی 2 ہزار 113 آسامیاں خالی ہیں۔ کابینہ نے بھرتی کے لیے تھرڈ پارٹی اوپن بڈنگ کی منظوری دے دی۔
سندھ کابینہ نے کوآپریٹو مارکیٹ اور وکٹوریہ مارکیٹ کے متاثرین کو معاوضہ دینے کی منظوری دے دی۔ مارکیٹس میں 14 نومبر 2021 کو آگ لگی تھی، سندھ کابینہ نے 91 کروڑ روپے سے زائد فنڈز مختص کرنے کی منظوری دی۔