اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ نے سانحہ سیالکوٹ کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظورکر لی۔ اراکین نے سری لنکن شہری کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ اجلاس کی صدارت کی۔ معمول کی کارروائی معطل کر کے سانحہ سیالکوٹ پر بحث کی گئی۔ قائد ایوان ڈاکٹر شہزاد وسیم نے سری لنکن شہری پرینتھا کمارا کے قتل سے متعلق قرارداد پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔
مذمتی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ ایوان ایسے انتہا پسندی کے واقعات کی مذمت کرتا ہے، ایسے واقعات سے ہمارے مذہب کا کوئی تعلق نہیں۔ قرارداد کے ذریعے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ کہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔
اعظم نذیر تارڑ، رضا ربانی، سینیٹر مشتاق احمد، مولانا عطاء الرحمان، طاہر بزنجو اور دیگر نے کہا کہ سری لنکن شہری کی ہلاکت دہشتگردی کا بدترین واقعہ ہے، اس سے پاکستان کی عالمی سطح پر بدنامی ہوئی، سری لنکا ہمارے ہاں آنکھوں کا عطیہ دینے والا ملک ہے، یہاں عقل کے اندھوں کا ماورائے عدالت کا بدترین واقعہ ہے، علماء سمیت پورے ملک نے اس کی بھرپور مذمت کی اور سری لنکا سفارتخانے گئے۔ اپوزیشن اراکین نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کو ٹیسٹ کیس بنا کر سپیڈی ٹرائل کیا جائے اور ملزمان کو سخت سزا دی جائے۔
قائد ایوان شہزاد وسیم، وزیر ریلوے اعظم سواتی اور دیگر حکومتی اراکین نے کہا کہ ہمیں شدت پسندی کا مقابلہ کرنا ہوگا، ہم سب کی ذمہ اری ہے کہ رواداری سے متعلق ذہن سازی کا اہتمام کریں۔ اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی کی وجہ سے انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ اب تک کروڑوں اربوں کا نقصان ہو چکا ہے، ہم سب کو ملکر انتہاپسندی کے خلاف ملکر کام کرنا ہوگا۔ سینیٹ اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔