خیبرپختونخوا بلدیاتی الیکشن: پی ٹی آئی کا صفایا، جے یو آئی نے تبدیلی کا رُخ موڑ دیا

Published On 20 December,2021 11:02 pm

پشاور، لاہور: (دنیا نیوز، علی مصطفیٰ) خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں صوبائی حکومت کو اپ سیٹ شکست ہوئی، جمعیت علمائے اسلام نے تبدیلی کا رُخ موڑ دیا ہے۔ چار بڑے شہروں کے میئرز کے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا صفایا ہو گیا، کوہاٹ، پشاور اور بنوں کے میئرز کا انتخاب جمعیت علمائے اسلام (ف) نے جیت لیا جبکہ مردان کی میئر شپ عوامی نیشنل پارٹی کے نام رہی۔

خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مردان، صوابی، کوہاٹ، خیبر، مہمند، ہنگو، بنوں، کرک، لکی مروت، ڈیرہ اسمٰعیل خان، ہری پور، بونیر، ٹانک اور باجوڑ میں پولنگ ہوئی۔

بلدیاتی حکومتوں کے انتخابات کے لیے 9 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز اور تقریباً 29 ہزار پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے جن میں سے 2 ہزار 500 سے زائد کو انتہائی حساس اور 4 ہزار 100 سے زائد پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا۔ مجموعی طور پر 19ہزار 282 امیدواروں نے 2 ہزار 359 ولیج اور نیبرہڈ کونسلوں میں جنرل نشستوں پر انتخاب میں حصہ لیا جبکہ وی سی این سیز کی اتنی ہی نشستوں کے لیے خواتین امیدواروں کی تعداد 3 ہزار 905 تھی۔

اسی طرح کسانوں اور مزدوروں کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 513، نوجوانوں کے لیے 290 اور اقلیت کے لیے 282 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا، علاوہ ازیں خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیل کونسلز کے میئر یا چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں اُترے۔

مکمل رزلٹ کے لیے لنک پر کلک کریں: 

بلدیاتی انتخابات کے لیے ہر ووٹر نے 6 ووٹ کاسٹ کیے، میئر سٹی کونسل اور چیئرمین تحصیل کونسل کی نشست کے لیے ووٹر کو سفید رنگ، نیبر ہڈ اور ولیج کونسل کے لیے سلیٹی رنگ جبکہ خواتین کی نشست کے لیے گلابی رنگ کا بیلٹ پیپر دیا گیا۔ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 2 ہزار 32 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ جنرل نشستوں پر 217، خواتین نشستوں پر 876، کسان کی نشستوں پر 285 اور یوتھ نشستوں پر 500 جبکہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے۔

انتخابات میں جمعیت علماء اسلام کو برتری حاصل ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست کا سامنا ہے۔ ابتدائی نتائج میں جے یوآئی پچھلے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو ملنے والی برتری ختم کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

غیر حتمی اورغیر سرکاری نتائج کے مطابق 64 میں سے 58 سیٹوں کے الیکشن کے نتائج سامنے آ گئے ہیں، جمعیت علمائے اسلام (ف) نے دو میئر سمیت 21 تحصیل چیئر مینوں کی سیٹیں حاصل کیں، کوہاٹ اور پشاورسے میئر کا الیکشن مولانا کی جماعت نے جیت لیا ہے۔

الیکشن میں دوسرے نمبر پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ہے، صوبائی حکومت ہونے کے باوجود ابھی تک کوئی میئر کا الیکشن نہ جیت پائی، تاہم 14 تحصیل چیئر مینوں کے الیکشن میں فاتح قرار پائی۔

عوامی نیشنل پارٹی نے اب تک 7 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ ایک میئر اور 6 تحصیل چیئر مینوں کے الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ 9 آزاد امیدوار تحصیل چیئر مین کے الیکشن جیتنے میں سرخرو ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے حصے میں 3، جماعت اسلامی 2، پاکستان پیپلز پارٹی1 اور تحریک اصلاحات پاکستان نے بھی ایک نشست جیتی۔

اہم وزراء کے رشتہ داروں سمیت متعدد بڑے برج اُلٹ گئے

تحریک انصاف کے کئی اہم رہنما اپنے حلقوں میں پارٹی کو شکست سے نہ بچا سکے، بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں اہم وزرا کے ’مضبوط‘ رشتہ داروں سمیت متعدد بڑے برج الٹ گئے۔

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے ضلع صوابی کی تین تحصیلوں ٹوپی ، لاہور اور زرڑ میں پی ٹی آئی کے امیدوار ہار گئے۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کے آبائی ضلع کوہاٹ میں تحریک انصاف میئر شپ کے انتخاب میں شکست سے دوچار ہوئی۔ وزیر مملکت شہریار آفریدی اپنی یونین کونسل سے بھی اپنے امیدوار کو جیت نہ دلوا سکے۔

گورنر شاہ فرمان کے آبائی علاقے بڈھ بیر سے ان کا امیدوار تحصیل چیئرمین نہ بن سکا، وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور کے حلقے پہاڑ پور میں تحریک انصاف کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، وزیر مملکت علی محمد خان کے شہر مردان میں بھی پی ٹی آئی امیدوار میئر کی سیٹ پر ناکام رہا۔

وزیر دفاع پرویز خٹک کے قومی اسمبلی کے حلقے میں شامل تحصیل پبی سے تحریک انصاف کو شکست ہوئی، وفاقی وزیر عمر ایوب کے آبائی علاقے ہری پور کے تین تحصیل چیئرمینوں کی نشستیں نواز لیگ اور آزاد ارکان لے اڑے۔ ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی محمود جان کے بھائی احتشام خان متھرا سے ہار گئے۔

صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ تحصیل چمکنی میں اپنے امیدوار کو کامیاب نہ کرا سکے۔

ضلع پشاور، پشاور سٹی میئر:

پی ٹی آئی حکومت ہونے کے باوجود پشاور میں سٹی میئر کاالیکشن ہار گئی، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق فاتح امیدوار اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کے داماد زبیر علی خان نے 62388 ووٹ حاصل کیے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار کو 50659 ووٹ ملے، تیسرے نمبر پر عوامی نیشنل پارٹی رہی جس کے امیدوار نے 49596ووٹ حاصل کئے،پیپلز پارٹی کے امیدوار ارباب زرک خان نے 45 ہزار 958 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئر مین بڈھ بیر:

پشاور کی تحصیل چیر مین بڈھ بیر میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مفتی طلاء محمد نے 13445 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے غضنفر علی خان نے 12 ہزار 562 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔ آزاد امیدوار نیاز محمد کے حصے میں 10302 ووٹ آئے۔

تحصیل چیئر مین چمکنی:

پشاور کی تحصیل چمکنی کے چیئر مین الیکشن میں اے این پی کے ارباب عمر خان 24 ہزار 415 ووٹ لیکر سرخرو ہوئے، پی ٹی آئی کے امیدوار نبی گل کو 20398 ووٹ ملے۔ جے یو آئی (ف) کے خالد وقار چمکنی کو 19494 ووٹ ملے۔

تحصیل چیئر مین حسن خیل:

پشاور کی تحصیل چیئر مین حسن خیل میں پی ٹی آئی کے حفیظ الرحمان آفریدی نے 6274 ووٹ حاصل کیے اور فاتح ٹھہرے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ملک نظر باز 2538 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے، اے این پی اے کے امیدوار محب اللہ کو محض 97 ووٹ مل سکے۔

تحصیل چیئر مین شاہ عالم:

پشاور کی تحصیل چیئر مین شاہ عالم میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار کلیم اللہ نے 20 ہزار 1 ووٹ حاصل کیے، جماعت اسلامی کے سردار عالم 7119ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔ پیپلز پارٹی کے ملک فردوس کو 268 ووٹ مل سکے۔

تحصیل چیئر مین پشتخرہ:

پشاور کی تحصیل پشتخرہ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے محمد ہارون صفت 11295 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ ن لیگ کے قاری ظاہر خان 10158 ووٹ حاصل کر سکے، پی ٹی آئی 9621 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہی۔ 

تحصیل چیئر مین متھرا:

تحصیل متھرا کے چیئر مین الیکشن میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے فرید اللہ خان 22 ہزار ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے، جماعت اسلامی کے افتخار احمد 15 ہزار 844 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ اے این پی کے عزیز غفار 11249 ووٹ لے سکے۔

ضلع نوشہرہ، تحصیل چیئر مین نوشہرہ:

تحصیل نوشہرہ کے چیئر مین کے الیکشن وفاقی وزیر دفاع کے بیٹے اسحق خٹک نے جیت لیا۔ فاتح امیدوار نے 48781 ووٹ حاصل کیے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مفتی حاکم علی خیل نے 41 ہزار 218 ووٹ حاصل کئے۔ پیپلز پارٹی کے احد خٹک نے 31ہزار 617 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئر مین پبی نوشہرہ:

نوشہرہ کی تحصیل پبی کے چیئر مین الیکشن میں اے این پی کے غیور علی خٹک 27 ہزار 530 ووٹ لیکر فاتح ٹھہرے، پی ٹی آئی کے اشفاق احمد کو 27268 ووٹ ملے اور دوسرے نمبر پر رہے، جے یو آئی کے قاری اختر منیر کو 24025 ووٹ ملے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین جہانگیرہ نوشہرہ:

نوشہرہ کی تحصیل چیئر مین جہانگیرہ میں پی ٹی آئی کے کامران رازق 32124 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، پی پی پی کے جمشید خان 27931 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، اے این پی کے امیدوارسکندر مسعود خٹک 21885 ووٹ حاصل کر سکے۔

ضلع چارسدہ ، تحصیل چیئر مین چارسدہ

تحصیل چیئر مین چارسدہ میں جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبد الرؤف 76735 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے، اے این پی کے تیمور خٹک 44540 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، پی ٹی آئی کے حاجی ظفر خان 24 ہزار 330 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین شبقدر:

جے یو آئی (ف) کے حمزہ آصف خان 32244 ووٹ لیکر سرفراز ہوئے، پی ٹی آئی کے شاہد اللہ خان 14416 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین تنگی:

تنگی کی تحصیل چیئر مین الیکشن میں آزاد امیدوار فیاض علی 14189 ووٹ لیکر سرفہرست رہے، قومی وطن پارٹی کے یحییٰ خان مہمند 13 ہزار 705 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جے یو آئی (ف) کے حاجی دانشمند 12331 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

ضلع خیبر، تحصیل چیئر مین باڑہ:

تحصیل چیئر مین باڑہ کے الیکشن جے یو آئی (ف) کے امیدوار مفتی محمد کفیل جیت گئے، انہوں نے 7986 ووٹ لیے۔ آزاد امیدوار عبدالرزاق آفریدی 7476 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جماعت اسلامی کے خان ولی آفریدی 5530 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین لنڈی کوتل:

تحصیل چیئر مین جمرود:

خیبر کی تحصیل جمرود کے چیئر مین الیکشن تحریک اصلاحات پاکستان کے سیّد نواب آفریدی نے جیت لیا، فاتح امیدوار نے 9398 ووٹ حاصل کیے۔ آزاد امیدوار سیّد غواث خان نے 7323 ووٹ حاصل کیے۔ پی ٹی آئی کے صدیق خان آفریدی 4587 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

ضلع مہمند، تحصیل چیئر مین اپر مہمند:

اپر مہمند کی تحصیل چیئر مین الیکشن میں جے یو آئی (ف) کے حافظ تاج ولی 7987 ووٹ لیکر نمبر ون رہے، پی ٹی آئی کے حافظ امیر اللہ 3914 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین لوئر مہمند:

لوئر مہمند کی تحصیل چیئر مین کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے نوید احمد مہمند 7931 ووٹ لیکر فاتح قرار پائے، جے یو آئی (ف) کے حافظ رشید احمد 7285 ووٹ لے سکے۔ اے این پی کے سیف اللہ مہمند 1423 ووٹ لے سکے۔

تحصیل چیئر مین بائیزئی:

مہمند کی تحصیل بائیزئی کے چیئر مین الیکشن میں جے یو آئی کے مولانا بسم اللہ نے 4788ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی، آزاد امیدوار ملک زاہد خان نے 4210 ووٹ حاصل کیے۔ پی ٹی آئی کے محمد ایاز جانی 1121 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

ضلع مردان، سٹی میئر مردان:

ضلع مردان کی سٹی میئر کے الیکشن میں اے این پی کے حمایت اللہ مایار نے 56458 ووٹ لیکر فتح حاصل کی۔ جے یو آئی کے مولانا امانت حقانی 49938 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی ٹی آئی 30383 ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر رہی۔

تحصیل چیئر مین گڑھی کپورہ :

تحصیل گڑھی کپورہ کے چیئر مین الیکشن میں اے این پی نے 20244 ووٹ لیکر فتح کو گلے لگایا، جے یو آئی (ف) کے محمد ایاز نے 17399 ووٹ حاصل کیے، پی ٹی آئی کے شاہ فیض خان نے 14 ہزار ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئر مین تخت بھائی:

تحصیل تخت بھائی کے چیئر مین الیکشن جے یو آئی نے جیت لیا، محمد سعید نے 45881 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے ممتاز خان مہمند 37713 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین کاٹلنگ:

تحصیل چیئر مین کاٹلنگ کے الیکشن میں جے یو آئی کے حماد اللہ یوسفزئی نے 30474 ووٹ حاصل کیے۔ اور الیکشن جیت گئے، اے این پی اے کے فضل الرحمان کو 18186 ووٹ لیے، پی ٹی آئی کے زرشاد خان نے 16103 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئر مین رستم:

جے یو آئی (ف) کے مبارک احمد درانی 16887 ووٹ لیکر جیت گئے، پی ٹی آئی کے مظفر شاہ کو 12482 ووٹ ملے۔ پی پی پی کے ایوب خان کو 11619 ووٹ ملے۔

ضلع صوابی، تحصیل چیئر مین چھوٹا لاہور:

تحصیل چئیر مین چھوٹا لاہور میں ن لیگ کے عادل خان نے 22ہزار 36 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی، جے یو آئی کے مفتی شہاب الدین 14820 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی ٹی آئی کے سہیل احمد خان 12128 ووٹ حاصل کر سکے۔

تحصیل چیئر مین رزڑ:

تحصیل رزڑ کے چیئر مین الیکشن میں اے این پی اے کے غلام حقانی 22743 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے، پی ٹی آئی کے صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے کزن بلند اقبال ترکئی 13023 ووٹ حاصل کر کے ہارے، جے یو آئی کے مولانا مومن شاہ 2283 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین صوابی:

تحصیل صوابی کے چیئر مین الیکشن میں پی ٹی آئی کے عطاء اللہ خان نے 29363 ووٹ لیکر فتح حاصل کی، ن لیگ کے ربّ نواز خان نے 26224 ووٹ لیے۔ اے این پی کے اکمل خان کو 21050 ووٹ ملے۔

تحصیل چیئر مین ٹوپی:

تحصیل ٹوپی کے چیئر مین الیکشن میں جے یو آئی (ف) کے محمد رحیم خان کے 23440 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، ن لیگ کے عامر سعید 2689 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی ٹی آئی کے محمد سہیل خان نے 1670 ووٹ لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی۔

ضلع کوہاٹ، سٹی میئر کوہاٹ:

سٹی میئر کوہاٹ کا الیکشن جے یو آئی کے قاری شیر زمان نے 34434 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔ آزاد امیدوار شفیع اللہ جان نے 25 ہزار 793 ووٹ لیے۔ پی ٹی آئی کے سلمان شنواری 16244 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین درہ آدم خیل:

تحصیل چیئر مین لاچی:

تحصیل چیئر مین لاچی کے الیکشن میں آزاد امیدوار محمد احسان نے 8 ہزار 21 ووٹ لیکر فتح کو گلے لگایا۔ پی ٹی آئی کے صائم امتیاز قریشی 6278 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جے یو آئی (ف) کے فواد خان 1255 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین گمبٹ:

تحصیل گمبٹ کے چیئر مین الیکشن پی ٹی آئی کے ساجد اقبال نے جیتا اور 15021 ووٹ حاصل کیے۔ جے یو آئی کے مولانا محمد رفیق 14312 ووٹ حاصل کر سکے۔ پی پی پی کے بابر عظیم آفریدی کو 231 ووٹ ملے۔

ضلع کرک، تحصیل چیئر مین کرک:

ضلع کرک کی تحصیل چیئر مین کرک کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے عظمت علی خان کو 23512 ووٹ ملے اور فتح حاصل کی۔ اے این پی کے 9870 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین بانڈہ داؤد شاہ

تحصیل چیئر مین تخت نصرتی:

تحصیل تخت نصرتی کے چیئر مین الیکشن میں آزاد امیدوار محمد کامران قاسم نے 12456 ووٹ ملے اور کامیاب ہوئے، جے یو آئی (ف) کے گل رؤف خٹک نے 10445 ووٹ حاصل کیے اور دوسرے نمبر پر رہے، پی ٹی آئی تیسرے نمبر پر رہی اور سجاد خٹک نے 10093 ووٹ ملے۔

ضلع ہنگو ، تحصیل چیئرمین ہنگو:

تحصیل ہنگو کے چیئر مین الیکشن کی سیٹ آزاد امیدوار عامر غنی نے جیت لی، انہوں نے 16535 ووٹ لیے، پی ٹی آئی کے نور آواز 11501 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین ٹل:

تحصیل ٹل کے چیئر مین الیکشن کی سیٹ جے یو آئی (ف) لے اُڑی، مفتی عمران محمد نے 13130 ووٹ حاصل کیے، اے این پی اے ملک روح الامان 7403 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، پی ٹی آئی کے جاوید حسن 7066 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

ضلع بنوں، سٹی میئر بنوں:

ضلع بنوں کی میئر شپ بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) نے جیت لی، عرفان اللہ درانی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار اقبال خان جدون کو 12 ہزار سے زائد ووٹوں سے ہرا دیا۔  فاتح امیدوار نے 59844 اور ہارنے والے امیدوار نے 47398 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئر مین ڈومیل:

بنوں کی تحصیل ڈومیل کے چیئر مین کا الیکشن پی ٹی آئی کے اسرارخان نے 9622 ووٹ لیکر جیت لیا، پی پی کے نیک دار علی 6785 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، جے یو آئی کے مشرف خان عالمگیر 3275 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین وزیر:

بنوں کی تحصیل وزیر کے چیئر مین کا الیکشن جے یو آئی (ف) کے ملک مستو خان نے 3211 ووٹ لیکرر جیت لیا، آزاد امیدوار عرفان اللہ 731 ووٹ لیکر پیچھے رہے۔

تحصیل چیئر مین میریان:

بنوں کی تحصیل میریان کے چیئر مین کا الیکشن آزاد امیدوار پیر کمال شاہ نے 11885 ووٹ لیکر جیت لیا، پی ٹی آئی کے شاہد الہل خان 6370 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ جے یو آئی (ف) کے ملک نعیم خان نے 865 ووٹ لیے۔

تحصیل چیئر مین بکا خیل:

بنوں کی تحصیل بکاخیل میں امن وامان کی خراب صورتحال کے سبب بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیئے گئے، پولنگ کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

تحصیل چیئر مین ککی:

تحصیل ککی کے چیئر مین کا الیکشن پی ٹی آئی کے جنید الرشید نے 4491 ووٹ لیکر جیت لیا، آزاد امیدوار پیر خان بادشاہ نے 2873 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، جماعت اسلامی کے اختر علی شاہ نے 70 ووٹ لیے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

ضلع لکی مروت، تحصیل چیئر مین لکی مروت:

تحصیل چیئر مین غزنی خیل:



تحصیل چیئر مین بیٹنی:

تحصیل بیٹنی کے چیئر مین الیکشن کی جیت کا سہرا آزاد امیدوار اشفاق بیٹنی کے سر سجا، فاتح امیدوار نے 1419 ووٹ لیے، جے یو آئی (ف) کے مولانا انور بادشاہ نے 1001 ووٹ لیے، پی ٹی آئی کے نور گل صرف 385 ووٹ لے سکے۔

تحصیل چیئر مین سرائے نورنگ:

تحصیل سرائے نورنگ کے چیئر مین کا الیکشن جماعت اسلامی نے جیت لیا، عزیز اللہ خان 17650 ووٹ لیکر فاتح ٹھہرے، جے یو آئی (ف) کے حزب اللہ خان 15275 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی ٹی آئی کے احسان اللہ خان 8352 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

ضلع ٹانک، تحصیل چیئر مین ٹانک:

جے یو آئی کے صدام حسین بیٹنی 36415 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، پی ٹی آئی کے ملک محمد رمضان 28409 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ ارشد منصور شاہ 12162 ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر رہے۔

تحصیل چیئر مین جنڈولہ:

تحصیل جنڈولہ کا الیکشن جے یو آئی (ف) نے 2310 ووٹ لیکر جیت لیا، پی ٹی آئی کے سیّد بادشاہ بیٹنی 2294 لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ آزاد امیدوار اسلم خان بیٹنی نے 2203 ووٹ حاصل کیے۔

ضلع ڈیرہ اسماعیل خان ، سٹی میئر ڈی آئی خان:

ڈیرہ اسماعیل خان میں سٹی مئیر کے عہدے کے لیے عوامی نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار عمر خطاب شیرانی کے قتل کے بعد شہر میں انتخابات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیے گئے ہیں۔

تحصیل چیئر مین پہاڑ پور:

تحصیل پہاڑ پور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم الطاف شاہ نے 36342 لیکر فاتح ٹھہرے، آزاد امیدوار جہانزیب اکبر خان نے 32430 ووٹ لیے، پی ٹی آئی کے کامران شاہ زیدی نے 23993 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئر مین کلاچی:

پی ٹی آئی کے آریز گنڈا پور نے 18675 ووٹ لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی، پی پی پی کے فریدون گنڈا پور 7890 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ ن لیگ اکبر خان 3644 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین درابن :

جماعت اسلامی کے احسان اللہ خان نے 14795 ووٹ لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی، پی ٹی آئی کے بابر بادشاہ 8634 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ آزاد امیدوار گوہر خان نے 284 ووٹ لیکر تیسری پوزیشن حاصل کی۔

تحصیل چیئر مین پروآ:

آزاد امیدوار نے جمعیت علمائے اسلام اور پی ٹی آئی کو شکست دی، فاتح امیدوار فخر اللہ میاں خیل نے 20945 ووٹ حاصل کیے جبکہ ہارنے والوں نے بالترتیب 19490 اور 17345 ووٹ حاصل کیے۔

تحصیل چیئر مین درازندہ:

تحصیل چیئر مین درازندہ میں آزاد امیدوار 3185 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے عطاء اللہ شاہ نے 2177 ووٹ حاصل کیے۔ آزاد امیدوار یعقوب خان شیرانی 1876 ووٹ لے سکے۔ 

ضلع ہری پور، تحصیل چیئر مین ہری پور:

آزاد امیدوار سمیع اللہ خان نے پی ٹی آئی کے اختر نواز خان کو شکست دی، فاتح امیدوار کو 81721 ووٹ ملے، ہارنے والے کے حصے میں 72114 ووٹ آئے۔

تحصیل چیئر مین غازی:

ن لیگ کے قاسم شاہ نے 18355 ووٹ لیکر پہلی پوزیشن حاصل کی، آزاد امیدوار خیام اسلام کو 12416 ووٹ ملے، پی ٹی آئی امیدوار نوید اقبال 2995 ووٹ کیساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین خانپور:

مسلم لیگ ن کے راجہ ہارون سکندر نے 32361 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، پی ٹی آئی کے راجہ شہاب سکندر 26296 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

ضلع باجوڑ، تحصیل چیئر مین خار:

جے یو آئی (ف) کے سیّد بادشاہ 19130 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ ہارون الرشید نے 17646 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، پی ٹی آئی کے لقمان خان 15689 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین ناوگئی:

ضلع بونیر، تحصیل چیئر مین گاگرہ:

پی ٹی آئی کے سیّد سالار جہان 11414 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے رشید احمد 7400 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے، جے یو آئی (ف) کے اسرار احمد 5433 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین چغرزئی:

پی ٹی آئی کے شریف خان 8001 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے محمد زیب 4310 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین ڈگر:

پی ٹی آئی کے روزی خان 9464 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے، جے یو آئی (ف) کے عارف اللہ 7545 ووٹ حاصل کیے، جماعت اسلامی کے امجد خان 6744 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہی۔

تحصیل چیئر مین گدیزئی:

پی ٹی آئی کے شیر عالم خان 11505 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جے یو آئی (ف) کے حافظ سعید الرحمان 10548 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، جماعت اسلامی کے عالم خان 10510 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین مندنڑ:

اے این پی کے نصیب خان 8285 ووٹ لیکر فاتح قرار پائے، پی ٹی آئی کے سیّد معمبر شاہ نے 8101 ووٹ حاصل کیے۔ جماعت اسلامی کے شیرزادہ خان 4990 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔

تحصیل چیئر مین خدوخیل:

اے این پی کے گلزار حسین بابک 7087 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے، پی ٹی آئی کے محمد افسر خان 6827 ووٹ لیکر دوسرے نمبرپر رہے، جماعت اسلامی کے محمد حنیف ایڈووکیٹ 255 ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر رہی۔

پی ٹی آئی نے شکست تسلیم کر لی

ادھر پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے مہنگائی کو بلدیاتی الیکشن میں شکست کی وجہ قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو مہنگائی کا احساس ہے، دو تین ماہ میں مہنگائی کم کرنے کی کوشش کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار نچلی سطح کے بڑے الیکشن کا انعقاد کیا گیا، 2 تین واقعات کے علاوہ کوئی اور واقعہ پیش نہیں آیا، خیبرپختونخوا کی عوام نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جو خوش آئند ہے، جہاں غلطیاں ہوئی، دوسرے مرحلے میں نہیں دہرائیں گے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ شکر ہے تحریک انصاف حکومت پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، ایم این اے، ایم پی ایز تک رسائی نہیں حاصل تھی، اس لیے بھی ہار کا سامنا کرنا پڑا، تحریک انصاف کا ووٹ کم نہیں ہوا، آئندہ انتخابات میں جیت جائیں گے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر شبلی فراز نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی پرفارمنس بری نہیں رہی، بہت سے حلقوں میں پی ٹی آئی کا مقابلہ پی ٹی آئی کے اُمیدوار سے ہی تھا، شکست کی وجہ بھی یہی رہی، کچھ عوام کو مہنگائی کے حوالے سے شکایات بھی تھیں۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد پر خوشی ہے، اپوزیشن کے پاس مستقبل کے لیے کوئی متبادل پلان نہیں، موجودہ الیکشن سے بہت کچھ سیکھا ہے، آنے والے انتخابات کے لیے تیاری کریں گے، الیکشن کے دوران 5 افراد جان کی بازی ہار گئے، مجھ پر حملہ ہوا، جو نہیں ہونا چاہیئے تھا۔

بلدیاتی الیکشن، جے یو آئی بڑی جماعت بن کر سامنے آئی: فضل الرحمان

حکومت مخالف اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں ہماری جماعت سب سے بڑی جماعت بن کر آئی، انتخابات نے ثابت کر دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جعلی ہے ، آئندہ سال انتخابات سے متعلق پر امید رہنا چاہیے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیاسی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات میں جمعیت کے مرکزی رہنما مولانا عبدالغفور حیدری اور مولانا عبدالواسع بھی موجود تھے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ثابت ہوگیا کرپشن کی باتوں کو ہتھیارکے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، سیاستدانوں کوبدنام، تذلیل کرنے کا وتیرہ اب ختم ہوجانا چاہیے، سیاست دانوں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے سیاست دانوں سے ہزارگنا کرپٹ ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں ہماری جماعت سب سے بڑی جماعت بن کر آئی، ثابت ہو گیا کہ پچھلے الیکشن میں دھاندلی ہوئی تھی۔ کے پی کے بلدیاتی انتخابات نے ثابت کر دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت جعلی ہے ، آئندہ سال انتخابات سے متعلق پر امید رہنا چاہیے۔ عدم اعتماد ہمیشہ اپوزیشن کی طرف سے آتا ہے، بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی اپنی ہی پارٹی نے ان پر عدم اعتماد کر دیا ہے۔ ہم مایوس نہیں ، نئی صبح ہو گی، کے پی کے میں عوام نے یہ پیغام دیدیا۔
 

Advertisement