لاڑکانہ: (دنیا نیوز) حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ چیلنج یہ نہیں عمران خان نے معیشت تباہ کی ہے بلکہ چیلنج یہ ہے بہتری کون لائے گا۔ حکومت دھاندلی کے لیے قانون سازی کر رہی ہے، اسی لیے ای وی ایم کو مسترد کرتے ہیں۔
لاڑکانہ میں شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) کا کہنا تھا کہ یہ نیب میرا احتساب کرے گا، نیب کے ذریعے سزا دینا بھی پاکستان کی سیاست کا حصہ تھا، اسی لیے توہم نے کہا تھا ایک ہم ہیں جسے نیب نہیں چھیڑسکتا ورنہ منہ کی کھانی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر صوبے کے لوگ اپنے وسائل کے مالک ہیں، کوئی مائی کا لال کسی دوسرے کے حق پر ڈاکا نہیں ڈال سکتا، آج پاکستان کی آزادی چھینی جارہی ہے، ملک کا سٹیٹ بینک جعلی حکومت نے براہ راست آئی ایم ایف کے حوالے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، اگر ایسا ہوا تو وہ ملک کے بجائے ڈائریکٹ عالمی مالیاتی ادارے کو جوابدہ ہوگا جو انتہائی غلط ہے، یہ غلطی سلطنت عثمانیہ نے کی جس کے باعث وہ تباہ ہوا، اس وقت پاکستان کے بقاء کو داو پر لگایا جارہا ہے۔ ہم 22 کروڑعوام کوکسی بین الاقوامی قوت کا غلام نہیں بننے دیں گے، ہمارے مالیاتی ادارے آزاد ہونے چاہئیں، جس سمت میں جارہے ہیں اس سمت کوتبدیل کرنا ہے۔ ملک تب رہ سکتا ہے جب سب آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے زندگی گزاریں، ہمارے حقوق کا فیصلہ آئین کی روح سے ہو گا۔
پی ڈی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ چیلنج یہ ہے اب کس طرح اس معیشت کوبہترکیا جائے گا، ایسے حکمرانوں کولانے والے زیادہ ذمہ دارہیں، ہمیں سب چیزوں کو ٹھیک کرنا ہے۔ گزشتہ دس سالوں میں اتنے قرضے نہیں لیے گئے جتنے تین سال کے دوران لیے گئے، عمران خان نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، چیلنج یہ نہیں کہ عمران خان نے معیشت تباہ کی ہے بلکہ چیلنج یہ ہے کہ بہتری کون لائے گا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے نوجوان مظلوم ہیں، پی ٹی آئی نے کہا ایک کروڑ نوکریاں دیں گے ، یہاں ایک کروڑ لوگ بیروزگار ہو گئے اور پچاس لاکھ گرا دیئے گئے، عوام کو دھوکے دیئے جا رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں آج تک کوئی قانون سازی نہیں ہوئی، اگر قانون سازی ہو رہی ہے تو فٹیف کے کہنے پر ہو رہی ہے، حکومت دھاندلی کے لیے قانون سازی کر رہی ہے، اس طرح یہ ایک بار پھر دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے ای وی ایم کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں تیس سال پہلے یہ شعورنہیں تھا، جمعیت علما کی مسلسل محنتوں نے ایک نیا شعوردیا ہے، اسی ہمت اورعزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ ہم نے ڈاکٹر خالد سومرو کا راستہ چھوڑا نہیں، یہ سندھ ڈاکٹر خالد کے قاتلوں کا نہیں، اس کے بھائیوں کا ہے، وطن عزیز کے لیے ہم نے پہلے بھی قربانیاں دیں اور اب بھی عزم کرنا ہے کہ کسی بین الاقوامی قوت کا ہمیں ساتھی نہیں بننا، پاکستان کو حریت اور آزادی کی شناخت دینی ہے، مسلط افراد کو شکست دے چکے آپ فاتح اور حکمران شکست خوردہ ہیں۔