اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی نہ کی تو وفاق مداخلت کر سکتا ہے۔۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گندم اور کھاد کے ذخیرہ کا جائزہ لینے کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کیا۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ ربیع کی فصل کے لئے 6.6 ملین میٹرک ٹن سرکاری گندم اور کھاد کا مناسب سٹاک دستیاب ہے جوملک کی ضروریات پوری کرنے کے لئے موزوں ہے۔ سندھ میں موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق فرٹیلائزر کمپنیاں یہاں چند ڈیلروں کو اضافی سٹاک دے رہی ہیں۔
وزیراعظم نے منافع خوری اور ذخیرہ اندوز ی میں ملوث عناصر کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، مافیاز کے ساتھ مل کر کھاد کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈائون اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ،ملک میں اشیائے ضروریہ کی کوئی کمی نہیں۔ حکومت فرٹیلائزر انڈسٹری کو گیس پر 120ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے جبکہ انہیں 100ارب روپے کی ٹیکس مراعات دی جارہی ہیں ۔ فرٹیلائزر کمپنیوں کی جانب سے مختلف علاقوں میں مخصوص ڈیلروں کو اضافی فرٹیلائزر فراہم کی جارہی ہے ،یہ اطلاعات ہیں کہ یہاں ذخیرہ اندوزی ہو رہی ہے ، یہ تفریق ذخیرہ اندوزوں کو فائدہ دے رہی ہے جس کی وجہ سے مصنوعی قلت پیدا ہو رہی ہے ۔
وزیراعظم نے اس پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری کریک ڈائون اور قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے۔ چینی کے شعبے کے لیے متعارف کرائے گئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو کھاد کی صنعت کے لیے بھی استعمال کیا جائے،ا گر سندھ حکومت نے عوام دشمن مجرموں کے خلاف موثر اقدامات نہ کیے تو وفاقی حکومت مداخلت کر سکتی ہے کیونکہ سندھ حکومت کی جانب سے کارروائی نہ کرنے سے سندھ سمیت ملک بھر میں کھادوں کی قیمتیں اور فراہمی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار کسان دوست پالیسیاں متعارف کرائی ہیں،مافیا صارفین کے مفاد کا خیال رکھنے کے بجائے منافع خوری میں مصروف ہیں۔