اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے محکمہ اسپیشل ایجوکیشن سندھ میں غیر قانونی بھرتیوں کے ملزم ڈاکٹر کشور کمار کی درخواست ضمانت خارج کردی۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کے محکمہ اسپیشل ایجوکیشن میں ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے بھرتیوں کا عمل مکمل ہو چکا تھا، موکل کو بھرتیوں کی فائل محض دستخط کرنے کیلئے دی گئی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریماکرس دیئے کہ بظاہر بھرتیوں کا عمل شفاف نہیں تھا، دستخط کرنے سے قبل بھرتیوں کا طریقہ کار دیکھنا چاہیے تھا۔
نیب کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم ڈاکٹر کشور کمار نے دستخط کرکے بھرتیوں کا سارا ریکارڈ غائب کردیا، ملزم کے وکیل نے کہا کہ بھرتیوں کا ریکارڈ میرے موکل کے پیشرو گم کر کے گیا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ پیشرو آفیسر ریکارڈ نے ریکارڈ گم کیا تو آپ کے موکل نے دستخط کن دستاویز پر کئے، عدالت نے ملزم کی ضمانت خارج کر دی۔ ڈاکٹر کشور کمار پر محکمہ اسپیشل ایجوکیشن سندھ میں سینکڑوں بھرتیوں کا الزام ہے، نیب ڈاکٹر کشور کمار کیخلاف غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کر رہا ہے۔