پشاور: (دنیا نیوز) مہنگے پٹرول کے خلاف ایم پی اے خیبرپختونخوا رنجیت سنگھ رکشہ میں سوار ہوکر اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوااسمبلی اجلاس سے قبل پٹرول بم سے صرف عوام ہی نہیں ارکان اسمبلی بھی پریشان ہیں، متحدہ مجلس عمل کے ٹکٹ پر رکن اسمبلی بننے والے سردار رنجیت سنگھ احتجاجاً رکشہ میں اسمبلی آئے۔
دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سردار رنجیت سنگھ نے کہا کہ پٹرول کے پیسے نہیں ہیں، اسی لیے اپنی گاڑی ہاسٹل میں کھڑی کر کے رکشے میں اسمبلی پہنچا ہوں۔ پٹرول کی قیمت بڑھنے سے رکشہ کا کرایہ بھی بڑھ گیا، ہاسٹل سے اسمبلی تک رکشہ والے کودوسو روپے کرایہ دیا۔
واضح رہے کہ مہنگائی کی ماری عوام پر وفاقی حکومت نے ایک اور بم گرا دیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا جس کا نوٹیفکیشن وزارت خزانہ نے جاری کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ وزارت خزانہ کو سمری بھیجی گئی تھی جس میں تجویز دی گئی تھی کہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے دس روپے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ پٹرول کی قیمت میں ایک روپیہ فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی، مٹی کے تیل کی قیمت میں ساڑھے 5 روپے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی۔ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں بھی ساڑھے پانچ روپے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ ۔
اوگرا کی طرف سے وزارت خزانہ کو بھیجی گئی سمری کے برعکس آئندہ 15 روز کے لیے وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، پٹرول کی قیمت میں 5 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا جس کے بعد نئی قیمت پٹرول کی نئی قیمت 123 روپے 30 پیسے ہو گئی ہے۔
وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 1 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے اور نئی قیمت ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 120روپے 4 پیسےفی لٹر ہو گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5روپے 92 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 90 روپے 69 پیسے ہو گئی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 روپے 42 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 92 روپے 26 پیسے فی لٹر ہو گئی۔