لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے شریف برادران کے درمیان جاری اختلافات کے پراپیگنڈے کا جواب دیدیا۔
مسلم لیگ ن کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ 30 سال سے اختلافات کی باتیں سن رہے ہیں، یہ دشمن کا پراپیگنڈہ ہے، اس پر کان نہیں دھریں۔ یہ جمہوری جماعت ہے کسی کو بھی اختلاف ہو سکتا اس یہ مطلب نہیں کہ کوئی کھڑا ہو کر قیادت پرآواز اٹھائے۔ جب قیادت کی بات آتی ہے تو پھر سب نواز شریف اور شہباز شریف پر متفق ہیں۔
اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ بہاولپور ڈویژن کا اجلاس ہوا، اجلاس اڑھائی گھنٹے جاری رہا، اجلاس میں شہباز شریف اورحمزہ شہباز نے شرکت نہ کی۔ شہباز اور حمزہ ماڈل ٹاؤن میں موجود ہونے کے باوجود شرکت نہ کر سکے۔
ذرائع کے مطابق قائدمسلم لیگ ن نے اجلاس کے شرکا سے ورچوئل خطاب کیا۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، سینئر رہنما احسن اقبال ، پرویز رشید ،رانا ثناء اللہ ، رانا تنویر، خرم دستگیر، ریاض پیرزادہ، سعود مجید سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن میں بیانیے کی جنگ شدت اختیار کر گئی، مفاہمتی اور مزاحمتی بیانیے کے باعث ڈویژنل عہدیداران بھی کنفیوژن کا شکار ہیں۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کی تنظیم نو کے معاملات پارٹی شہباز شریف کی بجائے مریم نواز کے کندھوں پر ہیں، قائد ن لیگ لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے پارٹی معاملات میں باقاعدہ طور پر متحرک ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز مسلسل 2 پارٹی اجلاسوں سے غائب رہے، مقامی ڈویژنل لیگی رہنماؤں میں تشویش کی لہر پیدا ہو گئی، شرکاء ایک دوسرے سے شہباز شریف کی عدم شرکت کی وجوہات پوچھتے رہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اویس لغاری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون میں بائیکاٹ کی کوئی گنجائش نہیں، ان کی کوئی مصروفیت ہو گی جو اجلاس میں شریک نہیں ہو رہے، اجلاس میں تنظیم کو گراس روٹ لیول پر منظم کے لئے پلان مرتب کیا گیا، تحصیل کی سطح پر تنظیم کو منظم کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔