پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا حکومت کے پشاور میں بی آر ٹی میں یومیہ ایک لاکھ 75 ہزار افراد سفر کررہے ہیں، مزید فیڈر روٹس کو بھی شامل کرلیا گیا لیکن منصوبہ مکمل طور پر پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا، تاحال 2 فیڈرز روٹس فعال نہ ہوسکے۔
خیبر پختوںخوا حکومت کے پشاور میں بی آر ٹی سروس تو جاری ہے تاہم اس منصوبے سے منسلک بیشتر امور پائیہ تکمیل تک نہ پہنچ سکے، دو فیڈر روٹس تاحال فعال نہ ہوسکے۔
پشاور میں بی آر ٹی کا منصوبہ تو رواں دواں ہے تاہم تاحال اس کے اخراجات اور آمدن کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا، ذرائع آمدن کے حصول کےلیے شاپنگ مالز اورپلازوں سمیت دیگر امور بھی پائیہ تکمیل تک نہ پہنچ سکے،شہریوں کا کہنا ہے کہ بی آر ٹی سے آسانیاں تو پیدا ہوئی ہیں تاہم اب بھی اس میں بہت سے مسائل سامنے آرہے ہیں۔
بی آر ٹی حکام کے مطابق یومیہ ایک لاکھ 70 ہزار تک مسافر سفری سہولت سے مستفید ہورہے ہیں جبکہ 220 بسوں میں 158 بسیں چل رہی ہیں تاہم اس سب کے باوجود حکام جدید سفری منصوبے کے زرائع آمدن سے لاعلم ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث غیر متوقع حالات میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
ٹرانس پشاور حکام کے مطابق بی آر ٹی سروس کو ایک سال مکمل ہوا ہے تاہم اس کو مزید توسیع بھی جائیگی اور جلد دیگر فیڈرز روٹس بھی اس میں شامل کیا جائیگا۔
بی آر ٹی سروس بلاشہ ایک جدید سفری سہولت کا منصوبہ تاہم اس میں تاخیر کا شکار ہونے والے امور کی جلد تکمیل بھی اشد ضروری ہے تاکہ عوام کو سفری مشکلات سے نجات دلائی جاسکے۔