اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے دو ٹوک حکومتی موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھگوڑوں سے نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں موجود قیادت سے بات کرینگے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف، مولانا فضل الرحمان فضل الرحمان یا مریم نواز پارلیمانی سسٹم کا حصہ نہیں ہیں۔ نواز شریف اور متحدہ بانی قانون سے بھاگے ہوئے ہیں، ملزمان کو پارٹی لیڈ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نظام کو طاقتور ہوتے نہیں دیکھنا چاہتیں۔ اگر جمہوریت نے رہنا ہے تو نظام وضع کرنا ہوگا۔ ہر ہارنے والا کہتا ہے کہ دھاندلی ہوئی، الیکشن ہارنے کے بعد دھاندلی کا الزام (ن) لیگ لگا رہی ہے۔ ووٹنگ مشین پر اپوزیشن کو اتفاق نہیں تو اپنی تجاویز لائے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات پر ہماری تجاویز سے اختلاف ہے تو اپنی تجاویز لائیں۔ ہم اپوزیشن کے ساتھ الیکٹرک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر معاملات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ای وی ایم بھی انتخابی اصلاحات میں سے ایک ہے۔ اگر ہر ہارنے والا دھاندلی کا الزام لگائے گا تو جمہوری نظام کیسے آگے بڑھے گا؟
اپنی پریس کانفرنس میں فواد چودھری نے سندھ حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اسے اپنی گورننس بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ مراد علی شاہ کی حکومت ہر شعبے میں پیچھے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں عالمی وبا کے تدارک کیلئے ویکسی نیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے لیکن اس اہم معاملے میں بھی کراچی اور حیدر آباد جیسے بڑے شہر سب سے پیچھے ہیں۔ سندھ حکومت کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اپنے معاملات پر نظر ڈالے اور گورننس بہتر کرے۔ وفاقی حکومت کا اختیار ہے کہ وہ صوبوں کو گورننس پر توجہ دلائے۔
سعودی عرب سے پاکستانی قیدیوں کی واپسی پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ وزیراعظم عمران خان کی کوشش کا حصہ ہے، سینکڑوں کی تعداد میں آنے والے قیدی معمولی جرائم میں قید تھے۔ قیدیوں اور مزدوروں سے بدسلوکی پر سفارتخانے کا عملہ معطل کیا۔ سفارتکار کا فرض ہے کہ وہ بیرون ملک پاکستانیوں کو گھر کا فرد سمجھے۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نے وزرا کی تنخواہوں میں اضافے کو مسترد کر دیا ہے، صرف سول سرونٹس کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا۔
فواد چودھری نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے وزیراعظم اپوزیشن لیڈر کو خط لکھ رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر سے ملنا ضروری نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کوموجودہ معاشی اعشاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ کورونا وبا کے باوجود ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔ حکومت کی بہتر پالیسیوں کے باعث صنعتی شعبہ فروغ پا رہا ہے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ انتخابی اصلاحات کے لیے 49 تجاویز مرتب کی ہیں۔ چاہتے ہیں کہ سمندر پار پاکستانی انتخابات کا حصہ بنیں۔