اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انسانی معاشرے کی بہتری کے لئے تعلیم کے ساتھ تربیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں علم پر مبنی معیشت کا دور آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ مل رہا ہے، نالج اکانومی کی بنیاد پرملک تیزی سے ترقی کرے گا، معاشرے سے بدعنوانی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔
وہ ایوان صدر میں غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ کے 25ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
صدر مملکت نے کہا کہ گریجویٹ ہونے والے طلبہ، ان کے والدین اور اساتذہ کو بھی مبارکباد دیتا ہوں کیونکہ اس کامیابی میں ان سب کا کردار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علم کی کوئی حد نہیں ہے، نوجوانوں کو اس راستے پر چلتے ہوئے مزید علم کی جستجو جاری رکھنی چاہئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا بڑی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اس میدان میں آگے بڑھنے کے لئے علم کے ساتھ اچھے اخلاق، انسانی ہمدردی اور انکساری اختیار کرنا بھی ضروری ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ آج دنیا میں علم کی بہتات ہے، چوتھا صنعتی انقلاب بڑی تیزی سے رونما ہونے جا رہا ہے، ایسے میں پاکستان کو تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں مقابلے کے لیے ذہانت کو فروغ دینا ہوگا، اب صرف قدرتی وسائل کی بنیاد پر دیرپا ترقی ممکن نہیں بلکہ اس کے لئے ذہانت اور فکر کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میدان میں پاکستان مقام پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس مقصد کے لئے معاشرے کے ہر طبقے کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کفایت شعاری کے فروغ، بدعنوانی کے خاتمے اور بروقت درست فیصلوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی وبا کے دوران وزیراعظم کی انسانی ہمدردی پر مبنی سمارٹ حکمت عملی کے تحت ملک کو کامیابی حاصل ہوئی۔ صدر مملکت نے تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ تیزی سے بدلتے رجحانات کو مدنظر رکھتے ہوئے آن لائن تعلیم جیسے طریقے اپنانے پر توجہ دیں تاکہ زیادہ سے زیادہ آبادی کی معیاری تعلیم تک رسائی آسان ہو سکے۔ صدر مملکت نے غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ کے ملک میں تعلیم کے فروغ کے لئے کردار کو سراہا۔
اس موقع پر ریکٹر غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ امین اللّہ خان اور دیگر نے ایوان صدر میں کانووکیشن تقریب کی میزبانی کرنے پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ادارے کی کارکردگی اور نمایاں کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ بہترین انجینئرز اور سائنسدان تیار کرنے کی تاریخ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دیگر شعبوں کی اہمیت کے پیش نظر جدید علوم میں پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے لئے موجودہ حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ تقریب میں صدر مملکت نے مختلف شعبوں میں گریجویشن کرنے والے طلباء وطالبات میں اسناد کے ساتھ ساتھ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں میڈلز بھی تقسیم کئے۔