لاہور: (دنیا نیوز) ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ جی ڈی پی گروتھ ریٹ چار فیصد تک لے جانے کا ہدف ہے، ترقیاتی کاموں کیلئے پچھلے سال کی نسبت 66 فیصد زیادہ رقم مختص کی، 25 سے زائد سروسز کو رعایت دی۔
وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ترجیحات صحت، تعلیم، پبلک ورکس پروگرام ہیں، ترقیاتی منصوبوں کیلئے جولائی میں 100 ارب سے زائد فنڈز جاری کر دیں گے، ہم نے بجٹ میں ہدف سے زیادہ رقوم مختص کیں، ہماری جی ڈی پی گروتھ کا نمبر 3.94 ہے، امید ہے اس سال ہم جی ڈی پی گروتھ ریٹ 4 تک حاصل کریں گے۔
ہاشم جواں بخت کا کہنا تھا کہ دنیا میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، پاکستان میں افرادزر کو کافی حد تک کنٹرول کیا گیا، افراط زر پر قابو پانے کیلئےپنجاب حکومت نے گندم کی قیمت میں اضافہ کیا، ہم نے آٹے کی قیمتوں کو برقرار رکھا، قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے پنجاب میں 360 ماڈل بازار بنائے، مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے تو زراعت پر فوکس کرنا ہوگا، ہم فوڈ سکیورٹی کے حساب سے نیٹ امپورٹر بن گئے۔
وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ پنجاب نے اس مرتبہ 4 گنا زیادہ فنڈز زراعت کیلئے مختص کیے، ہم نے رواں سال زراعت کے شعبے میں ریکارڈ سبسڈی دی، مہنگائی پر قابو پانے کیلئے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہونے دیا، ہم نے گیس صارفین کیلئے مراعات دیں، یونیورسل ہیلتھ انشورنس کوریج بجٹ کی ترجیحات میں شامل ہے، انصاف اپ گریڈیشن سکول کے تحت پرائمری سکولوں کو ایلیمنٹری کا درجہ دینے جا رہے ہیں، ساڑھے 8 ہزار سکولوں کو اپ گریڈ کرنا بجٹ ترجیحات میں شامل ہے۔
ہاشم جواں بخت نے مزید کہا کہ بجٹ میں 4 فلیگ شپ پروگرام رکھے گئے، آئندہ 2 سال میں مکمل کرنیوالی سکیموں کا بجٹ میں اعلان کیا، صوبوں کی سب سے بڑی ذمہ داری ہیومن ڈویلپمنٹ ہے، احساس پروگرام کیلئے رقم بڑھائی گئی ہے۔