اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ملک میں آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لئے الیکٹورل ریفارمز وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہم ایسے انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، الیکٹرانک ووٹنگ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کی ضامن ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ بار راولپنڈی، لاہور ہائی کورٹ بار راولپنڈی بنچ، پنجاب بار کونسل اور ہائی کورٹ بار ملتان بنچ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وکلا برادری نے انتخابات کو شفاف بنانے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے بار ایسوسی ایشن کے آئندہ انتخابات کے لئے حکومت سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ وکلاءبرادری نے حکومت کے الیکٹورل ریفارمز کو آگے بڑھانے کے عمل کو سراہا۔
وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وکلاءبرادری کے مسائل سے آگاہ ہیں، ان کے مسائل کا حل ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خاندان سیاست یا وکالت کے پیشے سے پہچانا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وکلا کو پروفیشنل لونز فراہم کئے جائیں گے جبکہ 45 سال سے کم عمر کے وکلاءکو اپنے چیمبرز تعمیر کرنے کے لئے کامیاب جوان پروگرام کے تحت 10 لاکھ روپے تک کا آسان قرضہ فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وکلا اور صحافیوں کے لئے وزیراعظم کی نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں 10 مرلے تک کے گھر کے لئے 60 لاکھ روپے تک قرضہ کی فراہمی کی تجویز زیر غور ہے۔ ہائی کورٹ اور سیشن کورٹس میں ویکسی نیشن سینٹرز کے قیام کے لئے وفاقی وزیر اسد عمر سے بات ہوئی ہے، آئندہ چند روز میں اس پر مزید پیشرفت متوقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں اور وکلاءکیلئے ہیلتھ کارڈ کی فراہمی کیلئے بھی کاوشیں کریں گے۔ راولپنڈی ڈویژن کے وکلاءکے لئے ہاؤسنگ سوسائٹی کے مطالبہ پر وفاقی وزیر نے کمشنر راولپنڈی کے ساتھ وکلاءکی ملاقات کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دور ڈیجیٹل ہے، لیگل سسٹم کی مضبوطی کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور ریفارمز ضروری ہیں، وکلاءکو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ورکشاپس کا انعقاد بھی کروائیں گے۔ وکلاءنے ورکشاپ کے انعقاد کے حوالے سے فیصلہ کا خیرمقدم کیا۔