اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے آئندہ 6 سے 9 ماہ میں منافع بخش ادارہ بن جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان ریلویز 50 سال کے بعد منافع بخش ادارہ بننے جا رہا ہے۔ 1 لاکھ 32 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کے لئے اکاونٹ نمبر 17 مختص کردیا گیا ہے۔ مال بردارگاڑیوں کی حالت زار بھی بہتر بنائی جا رہی ہے اور ان کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے کیونکہ سب سے زیادہ منافع مال بردار گاڑیوں سے ہوتا ہے۔ ریلوے مزدوروں اور آفیسرز کے لئے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت فلیٹس بنائے جائیں گے۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ اس سلسلہ میں انہوں نے 150 کالونیوں کی نشاندہی کی ہے جہاں فلیٹس بنائے جائیں گے اور باقی زمین کو کمرشل سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کو کرپشن فری ادارہ بنادیا گیا ہے۔اور ریلوے اراضی کو بھی واگزار کرایا جارہا ہے۔ریلوے اراضی پر قبضہ مافیا براجمان تھا۔جس سے زمینیں واگزار کرائی جارہی ہیں۔رائل پام 50 ارب کی زمین تھی جسے سپریم کورٹ نے قبضہ مافیا سے واگزار کرا کے دیا ہے جس پر سپریم کورٹ کے شکر گزار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان ریلوے سے ایک روپیہ وصول نہیں کرتے اور نہ ہی ایک نائب قاصد تک انہوں نے بھرتی کیا ہے۔اس ادارے کو خسارے سے نکالنے کے لئےہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کراچی سے ہزاروں کنٹینر نکلتے ہیں جو فریٹ ٹرینوں کے ذریعے اگر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کئے جائیں تو بلاشبہ اس کا فائدہ ریلوے کو ہوسکتا ہے کیونکہ فریٹ ٹرین کے ذریعہ ان کنٹینرز کی نقل وحمل سے نہ صرف سڑکیں ٹوٹ پھوٹ سے بچ جائیں گی بلکہ اس سے ماحول بھی بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے ملازمین آفیسرز اور مزدور بہت محنت سے کام کر رہے ہیں اور ان کی کوششوں سے ہی ریلوے منافع بخش ادارہ بننے جا رہا ہے۔