اسلام آباد: (دنیا نیوز) ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ اور اسلاموفوبیا کے معاملہ پر آواز بلند کرنے پر الجزیرہ ٹی وی نے وزیراعظم عمران خان کو مقبول ترین شخصیت قرار دیدیا۔
سباق الاخبار الجزیرہ ٹی وی پر عربی میں موثر اور ایک گھنٹے کا ہفتہ وار لائیو پروگرام ہے جو عرب ممالک میں بے حد مقبول ہے۔ اس پروگرام میں چینل ہفتے کی تین سے چار بڑی خبروں کا انتخاب کرتا ہے اور اس کے بعد ناظرین سے ووٹ دینےکو کہا جاتا ہے کہ کون سی نیوز سٹوری اور اس سے منسلک شخصیت ان کے خیال میں بہترین ہے۔ اس پروگرام میں خبروں کے ساتھ ساتھ مہمانوں کے انٹرویوز بھی لئے جاتے ہیں، الجزیرہ کے ناظرین / شائقین نے 24 اپریل 2021 کو سباق الاخبار پروگرام میں چار عالمی شخصیات کے لئے ووٹنگ کرائی جس میں الجزیرہ کے ناظرین نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے عالمی آواز بن کر ابھرنے پر پسندیدہ ترین شخصیت قرار دیا۔
دیگر رہنمائوں جن کیلئے ناظرین نے پسندیدگی کے ووٹ دیئے ، میں شام میں حزب اختلاف کے رہنما میشیل کیلو جنہوں نے آدھی صدی تک قائد حزب اختلاف کا کردار ادا کیا ، چاڈ کے صدر ادریس دیبی جنہوں نے 3 دہائیوں تک حکومت کی اور باغیوں کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاک ہو گئے اور کیوبا کے صدر راول کاسترو جنہوں نے 6 دہائیوں تک حکومت کی، شامل ہیں۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی اسلاموفوبیا کے مسئلے کو حل کرنے کی کوششوں پر 56 فیصد ناظرین نے پسندیدگی کا ووٹ دیا ،چاڈ کے صدر ادریس دیبی کو 33 فیصد اور شام کے حزب اختلاف کے لیڈر میشیل کیلو کو 8 فیصد جبکہ کیوبا کے صدر راول کاسترو کو 3 فیصد ووٹ ملے۔
اس طرح وزیراعظم عمران خان مقبول ترین شخصیت قرار پائے۔ پروگرام میں میزبان نے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی سیاسی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے دنیائے کرکٹ میں اپنا لوہا منوانے کے بعد سیاست کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے اور ناموس رسالت کے تحفظ کے لئے ایک عالمی آواز بن کر ابھرے اور مغرب کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ جو بھی نبی کریم ﷺکی ناموس میں گستاخی کا مرتکب ہو اس کو سزا دی جائے۔
الجزیرہ ٹی وی کے اینکر نے پروگرام کے ابتدائی حصے میں وزیر اعظم عمران خان کے کارناموں پر روشنی ڈالی اور بعد میں انہوں نے تبصرے کے لئے نجی ٹی وی کے اینکر شوکت پراچہ کو بھی پاکستان سے پروگرام میں شامل کیاجنہوں نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے ناموس رسالت، اسلاموفوبیا کے معاملہ پر دنیا میں مسلمانوں کا موقف اجاگر کیا اور ایک توانا آواز بن کر ابھرے۔