اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے نے تارکین وطن سے تعاون نہیں کیا، سہولیات دینے کے بجائے ان سے پیسے وصول کئے گئے، معاملے کی اعلیٰ سطح تحقیقات کرا رہے ہیں، وہاں سے زیادہ تر سٹاف کو واپس بلایا جا رہا ہے، بدسلوکی کے ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہوگا۔
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا بڑا مسئلہ برآمدات کے شعبے کو نظرانداز کرنا ہے، پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے کسی نے زور نہیں لگایا، ایکسپورٹ نہ بڑھنے اور ڈالر کی کمی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا تھا، برآمدات کو درآمدات سے بہتر کرنا معاشی ترقی کیلئے ضروری ہے، ہمارے بینکوں کو چھوٹے لوگوں کو قرض دینے کی عادت نہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال ریکارڈ ترسیلات زر آئی ہیں، تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی صورت میں روپے کی قدر میں کمی آتی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم سے کم رکھنا ضروری ہے، تعمیراتی شعبے کی بہتری کیلئے بینکوں کا کردار قابل ستائش ہے، روپے کی قیمت میں استحکام نہیں ہوتا تو سرمایہ کاری پر اثر پڑتا ہے۔
قبل ازیں گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ ایف بی آر نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے ٹیکس نظام میں آسانیاں پیدا کیں، اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنا وزیراعظم کا وژن ہے، روشن ڈیجیٹل پاکستان کے تحت نئے منصوبے لائیں گے۔
رضا باقر نے کہا کہ روشن برینڈ کے تحت اپنی کار اہم منصوبہ ہے، روشن سماجی خدمت وزیراعظم کے وژن کا عکاس ہے، اوورسیز پاکستانی باہر سے بیٹھ کر گاڑی خرید سکتے ہیں۔