لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے حوالے سے قرارداد پر ہم اپنی تجاویز مرتب کر رہے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ کل اسد عمر نے اپوزیشن سے قرارداد کے حوالے سے بات کرنے کا کہا تھا۔ جب تک حکومت کی پالیسی سامنے نہیں آتی، تب تک اپوزیشن بحث نہیں کر سکتی۔
دنیا نیوز کے پروگرام’’نقطہ نظر‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے کا تعلق ہماری خارجہ پالیسی سے بھی ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ایسا عمل ہو جس سے پاکستان کے مفاد کو ضرب پہنچے۔ حکومتی جواب کا انتظارکریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی قرارداد میں کافی تضاد موجود ہے۔ حکومت نے پرائیویٹ ممبر کے ذریعے قرارداد پیش کی۔ ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم ایوان کو پالیسی سے آگاہ کریں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ کل کے اجلاس کا بڑا احساس موضوع تھا۔ قرارداد کے دوران ہم اپنا نقطہ نظر پیش کرنا چاہتے تھے۔ شاہد خاقان عباسی نے وقت مانگا لیکن انہیں مائیک نہیں دیا گیا۔ سپیکر قرارداد کو بلڈوز کرنا چاہتے تھے۔ شاہد خاقان عباسی نے جذبات میں آ کر گفتگو کی اس پر معذرت کر چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا پاکستان کو ان واقعات کے بعد اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتی۔ شہری اور ریاست کے درمیان جبر آ جائے تو ریاست اندر سے کھوکھلی ہو جاتی ہے۔ ایسے واقعات کیوں ہوتے ہیں؟ سب کو سوچنا ہوگا۔