لاہور: (دنیا نیوز) حکومتی کاوشیں رنگ لے آئی ہیں، کالعدم تحریک لبیک نے مرکزی دھرنے سمیت ملک بھر میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کارکنوں نے قیادت کے اعلان کے بعد واپس جانا شروع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق کالعدم تحریک لبیک کے مرکزی رہنما کی جانب سے جاری اہم بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کرکے اپنا وعدہ پورا کر دیا جبکہ دیگر معاملات سے متعلق بھی مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔
کالعدم تحریک لبیک کے رہنما شفیق امینی نے لاہور کے علاقے یتیم خانہ چوک پر سٹیج سے اعلان کیا کہ ہمارا مقصد پورا ہوگیا، دھرنا ختم کریں اور گھروں کو جائیں۔ اس اعلان کلیساتھ ہی کارکن گھروں کو واپس جانا شروع ہو گئے۔
مجلس شوریٰ کے رکن شفیق امینی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 9 دن بعد ملتان روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے تاہم کچھ کارکن مسجد رحمت اللعالمین کے باہر سکیورٹی پر مامور ہیں۔
شفیق امینی نے کارکنوں سے کہا کہ آپ لوگ گھروں کو جائیں گے تو سعد رضوی بھی گھر آئیں گے۔ دھرنا ختم کرکے ہم نے اپنا وعدہ پورا کرنا ہے۔ دھرنا ختم ہوتے ہی گرفتار کارکن واپس آ جائیں گے۔
دوسری جانب چیئرمین قران بورڈ پنجاب کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ تحریک لبیک ایک ماہ کے اندر پارٹی کو کالعدم قرار دینے کے معاملے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کر سکتی ہے۔
یہ بات انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ’’نقطہ نظر‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین کے درمیان کسی قسم کی ڈیڈ لاک پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ ہنگاموں کے دوران کچھ مخصوص علاقوں میں پراپرٹی کو بھی نقصان پہنچایا گیا لیکن کالدم تحریک لبیک کے قائدین کا کہنا ہے کہ ان عناصر سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین میں املاک کو جلانے والوں کی نشاندہی کرنے پر اتفاق رائے موجود ہے، املاک کو جلانے والوں کی شناخت کرکے بے نقاب کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نظرثانی کی درخواست کا فیصلہ کالعدم تحریک لبیک کی قیادت کرے گی۔ ہم نے اس معاہدے میں ثالث کا رول اور گارنٹی بھی دی ہے۔ پارٹی پر پابندی کے حوالے سے ہمیں مکمل میرٹ پر فیصلے کی گارنٹی دی گئی ہے۔ ٹی ایل پی اپنی تمام جنگ آئینی اور قانونی طور پرلڑنا چاہتی ہے۔