تہران: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی تین روزہ سرکاری دورے پر ایران کے دارالحکومت تہران پہنچ گئے۔
امام خمینی انٹرنیشنل ائیرپورٹ تہران پہنچنے پر ایرانی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل، ایرانی وزیر خارجہ کے مشیر سید رسول موسوی، ایران میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی اور تہران میں واقع پاکستانی سفارتخانے کے سینئر افسران نے وزیر خارجہ کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔
وزیر خارجہ اپنے تین روزہ دورہ ایران کے دوران، ایران کے صدر حسن روحانی، وزیر خارجہ جواد ظریف سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعاون، پاکستان اور ایران کے مابین اقتصادی روابط کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان اور ایران کے سرحدی علاقوں میں "بارڈر مارکیٹس" کے قیام کے حوالے سے بھی مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔
وزیر خارجہ کے دورہ ایران کے دوران، پاکستان اور ایران کے بارڈر پوائنٹ (مند-پشین) کا کھلنا متوقع ہے۔ پشین بارڈر گذشتہ چار ماہ میں کھلنے والا دوسرا بارڈر پوائنٹ ہو گا۔
وزیر خارجہ، ایرانی قیادت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے آگاہ کریں گے۔
دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغان امن عمل میں اب تک سامنے آنے والی پیش رفت اور امریکہ کی جانب سے افغانستان سے افواج کے انخلاء کے اعلان کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہو گا۔۔
وزیر خارجہ تہران میں مقامی و بین الاقوامی میڈیا نمائندگان سے گفتگو بھی کریں گے۔ پاکستان اور ایران کے مابین، دہائیوں پر محیط، دو طرفہ برادرانہ تعلقات کےاستحکام، دو طرفہ تجارتی حجم میں اضافے اور خطے میں امن و امان کی کاوشوں کے تناظر میں، وزیر خارجہ کا یہ دورہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔