دوشنبے: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کا حامی ہے۔ بین الافغان مذاکرات کے نتیجے میں مثبت پیشرفت افغان امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔
تفصیل کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ، نویں “ہارٹ آف ایشیا – استنبول پراسس” کانفرنس کے موقع پرافغانستان کے صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران پاک، افغان دو طرفہ تعلقات، افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے، بالخصوص افغانستان میں قیام امن کیلئے کی جانے والی کاوشوں میں “ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس ،کے وزارتی اجلاس کا انعقاد، ایک مثبت اور احسن اقدام ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان، پاکستان کے مفاد میں ہے۔ پاکستان، خطے میں امن کیلئے کی جانیوالی کاوشوں میں شراکت دار ہے۔پاکستان، خطے کے امن و استحکام کیلئے افغانستان میں قیام امن کو ناگزیر سمجھتا ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ہے، پاکستان کا ہمیشہ سے موقف رہا کہ افغان مسئلے کو طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جا سکتا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان،جامع مذاکرات کے ذریعے، افغان مسئلے کے سیاسی حل کا حامی ہے ،بین الافغان مذاکرات کے نتیجے میں مثبت پیش رفت، افغان امن عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل سمیت ،خطے میں امن کیلئے اپنی مخلصانہ کاوشیں جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہے۔افغان صدر اشرف غنی نے وزیر اعظم عمران خان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
دوسری جانب پاکستان اور ایران نے دو طرفہ تعاون کے فروغ اور خطے میں قیام امن کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا ہے۔ تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقدہ نویں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کانفرنس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور ان کے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کے مابین ملاقات ہوئی۔
بات چیت کے دوران دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور خطے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، ایران کے ساتھ دو طرفہ برادرانہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ان دو طرفہ تعلقات کی بنیاد یکساں تاریخ، جغرافیائی قربت اور مشترکہ مفادات پر قائم ہے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان ادارہ جاتی میکنزم سے مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔پاکستان اور ایران کے مابین تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ کے کثیر مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ نے توقع ظاہر کی کہ پاک ایران باڈر مارکیٹ کے جلد قیام سے دونوں ممالک یکساں مستفید ہوں گے ۔وزیرخارجہ نے بین الاقوامی فورمز پر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پاکستانی موقف کی مسلسل حمایت پر ایرانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ۔