اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستانی قیادت کے نیا پاکستان وژن میں عوام کی فلاح و بہبود کیلئے معاشی تحفظ پروگرام پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
وہ وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد سیکورٹی ڈائیلاگ سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی و سیاسی مقابلے اوردشمنی میں حصہ لینے کی بجائے پرامن بقائے باہمی اور یکساں تعاون کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کسی علاقائی تنازعہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے اور ہوش مندی سے صرف امن وترقی کا شراکت دار بننے کا انتخاب کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان معاشی شراکت داری میں اضافے پر مبنی مجموعی اور معاون سوچ اپنانے پر زور رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پہاڑوں میں گھرے ہوئے وسطی ایشیا اور افغانستان کیلئے ایک راہداری کے طور پر ابھر رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن، ترقی اور خوشحالی جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازع کے پرامن حل سے وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو غیر قانونی طور پر بھارتی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق او ر بنیادی آزادیوں کی پامالیاں بند کرنی چاہئیں،مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششیں ترک کرنی چاہئیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدر آمد کرنا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لیناچاہیے اور ایسا ترقی پسند ایجنڈا اپنانا چاہیے جو پورے خطے کیلئے مفید ہو۔
افغانستان میں امن کے بارے میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے افغانوں کی سربراہی میں افغانوں پر مشتمل امن عمل کی مسلسل حمایت کی ہے کیونکہ افغان تنازعے کا کوئی عسکری حل ممکن نہیں ہے۔