اسلام آباد: (دنیا نیوز) سعودی عرب بھی پاکستان کے نقش قدم پر چل نکلا، مملکت کے بادشاہ نے بھی 10 بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کی دنیا بھر میں دھوم مچ گئی۔ دنیا کے دیگر ممالک بھی 10 ارب درختوں کے منصوبہ شروع کرنے لگے۔
سعودی عرب کے بادشاہ نے بھی 10 بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو خط لکھا ہے اور سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کی سعودی عرب کے ملک میں 10 ارب اور خطے میں 50 ارب درخت لگانے کے فیصلے کی تعریف کی ہے۔
Am delighted to learn of "Green Saudi Arabia" & "Green Middle East " initiatives by my brother, His Royal Highness Crown Prince Mohammed bin Salman! Have offered our support on these as there are many complementarities with our "Clean & Green Pakistan" & "10 Billion-Tree Tsunami. pic.twitter.com/ExHSS8DUVh
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 29, 2021
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے بلین ٹری سونامی پروگرام میں مماثلت ہے، 2014 سے 2018 کے دوران ہم نے ایک ارب درخت لگائے، 2023ء تک 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ ہے، 15 فیصد زمینی اور 10 فیصد سمندری سطح پر پودے لگائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منصوبے سے ایکو ٹورازم کو فروغ اور ملازمتیں پیدا ہوں گی، 2030 تک 60 فیصد انرجی کو کلین انرجی پر شفٹ کررہے ہیں، سولر، ہوا اور پانی سے بجلی بنانے کی صلاحیت کو بڑھا رہے ہیں، سعودی عرب کے گرین منصوبے کی حمایت کرتے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔
خلیجی ممالک میں 50 ارب درخت لگانے کی تیاریاں
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے اتوار کے روز کویت کے امیر الشیخ نواف الاحمد الجابر الصباح سے سرسبز مشرق وسطی اقدام کے حوالے سے بات چیت کی۔ سعودی ولی عہد کے اس منصوبے کے تحت آنے والے چند برسوں کے دوران مشرق وسطیٰ میں 50 ارب درخت لگائے جائیں گے۔ معاصر تاریخ میں یہ سب سے بڑی شجری کاری مہم ہے۔ منصوبے کے تحت تیل کی پیداوار کے ساتھ ساتھ متبادل توانائی کے منصوبوں، آبی اور ساحلی ماحول کے تحفظ اور فطری حیات کے لیے محفوظ قرار دیے گئے مقامات کے تحفظ کا عزم کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ہفتے کے روز ماحول کی آلودگی کے عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لیے سعودی سبزاقدام اور مشرق اوسط سبزاقدام کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ دنیا میں تیل کے سب سے بڑے پیداکنندہ ملک کی حیثیت سے ہم موسمیاتی بحران کے خلاف جنگ میں اپنی ذمے داریوں سے مکمل طور پرآگاہ ہیں۔تیل اور گیس کے دور میں ہم نے توانائی مارکیٹوں کے استحکام میں اساسی کردارادا کیا ہے۔ہم آیندہ گرین دور میں بھی اپنا قائدانہ کردارادا کرتے رہیں گے۔
انہوں نے ان نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور خطے کو بہت سے ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے۔ان میں بنجرپن خطے کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے۔گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے سبب ہوا کی آلودگی کے نتیجے میں شہریوں کی زندگی میں اوسطاً ڈیڑھ سال کمی واقع ہوئی ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے بتایا کہ سعودی سبزاقدام کے تحت ہریالی کو بڑھانے ،کاربن کے اخراج میں کمی ،آلودگی کے مسئلہ سے نمٹنے،اراضی کو بنجرپن کا شکار ہونے سے بچانے اور آبی حیات کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ ان دونوں اقدامات کے تحت مختلف منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ان میں سے ایک منصوبہ کے تحت آیندہ عشروں کے دوران میں سعودی عرب میں 10ارب درخت لگائے جائیں گے۔چار کروڑ ہیکٹربنجر اراضی کو بحال کیا جائے گا اور جنگلات کے رقبہ میں 12 گنا اضافہ کیا جائے گا۔
ولی عہد نے مزید بتایا کہ سعودی سبزاقدام کے تحت کاربن کے اخراج میں 4 فی صد کمی جائے گی۔اس مقصد کے لیے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا اور 2030ء تک ان منصوبوں سے سعودی عرب کی 50 فی صد بجلی پیدا کی جائے گی۔اس کے علاوہ صاف ہائیڈروکاربن ٹیکنالوجیز کے شعبے میں منصوبوں پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ان سے 13 کروڑ ٹن سے زیادہ کاربن کے اخراج کا خاتمہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماحول کے تحفظ میں سعودی عرب کے کردارکے عالمی سطح پر اثرات مرتب کرنے کے لیے ہم خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کے رکن ممالک اور خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر’مشرق اوسط سبز اقدام‘کو عملی جامہ پہنائیں گے۔اس کے تحت خطے کے ملکوں میں 40 ارب درخت لگائے جائیں گے۔