لاہور: (دنیا نیوز) حکومت کی جانب سے بندش کے فیصلے کیخلاف میرج ہالز ایسوسی ایشن نے 17 نومبر کو احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔
صدر میرج ہالز ایسوسی ایشن خالد ادریس بھٹی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ابھی ہمارے پچھلے نقصانات پورے نہیں ہوئے۔ 20 نومبر کو میرج ہالز بند نہیں کریں گے۔ یہ کونسا کورونا ہے، جو جلسوں میں نہیں پھیلتا، صرف میرج ہالز میں رہتا ہے۔
نائب صدر میرج ہالز ایسوسی ایشن ملک عقیل کا اس مقوع پر کہنا تھا کہ وفاقی اسد عمر کو میرج ہال فوبیا ہو چکا ہے۔ این سی او سی کے اجلاس میں صرف میرج ہالز پر بات ہوتی ہے۔ ہم اپنے مہمانوں کو ایس او پیز پر جیب سے ماسک خرید کر عملدرآمد کرواتے ہیں۔ حکومت نے فیصلہ واپس نہ لیا تو سڑکوں پر ہوں گے۔
صدر پنجاب کیٹررز ایسوسی ایشن ملک اشفاق نے کہا کہ پہلے ہی نقصانات سے بجلی کے میٹر اتر چکے، ملازمین کی تنخواہیں ادا نہیں ہو سکیں۔ میرج ہالز میں جتنے ٹیسٹ ہوئے، تمام منفی نکلے، حکومت فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
ادھر ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے بھی شادی ہالز کی بندش کی مخالفت کر دی ہے۔ پنجاب حکومت شادی ہالز کی بندش کے بجائے ایس او پیز کے ساتھ اجازت کا حامی ہے۔
شادی ہالز کو ان کی گنجائش کے 50 فیصد کسٹمرز کے ساتھ اجازت دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ مارکیز کے حوالے سے بھی ایس او پیز کو یقینی بنایا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے متبادل تجویز مرتب کرکے سفارشات این سی او سی کے اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔