جکارتہ: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک، انسٹا گرام اور ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو ایک لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھی جا چکی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈونیشیا میں کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی لیکن اس کی بجائے دیگر بیماریوں والے مریض ہلاک ہوئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو 13 اکتوبر 2020ء کو پوسٹ کی گئی جسے ایک لاکھ 65 ہزار مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔ اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈونیشیا میں کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ہے۔ نیچے گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جس کے کیپشن میں لکھا ہے کہ یہ ایک اور کہانی ہے جسے ہم سارے وقت میں بیوقوف بناتے رہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق 27 اکتوبر 2020ء تک انڈونیشیا میں 3 لاکھ 96 ہزار لوگ متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 13 ہزار 500 کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں، یہ اعداد و شمار وزارت صحت کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔
ٹک ٹاک کی طرف سے شیئر کی گئی ویڈیو (جو ایک اداکار کی کے فین نے بنائی ہوئی ہے) میں دیکھا جا سکتا ہے، یہ ویڈیو انسٹا گرام پر اپریل 2020ء پر موجود ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انڈونیشیا اداکارہ لونا مایا ایک انٹرویو کر رہی ہیں، یہ انٹرویو موہ انڈرو کا ہے، جو کہہ رہے ہیں کہ ملک میں مرنے والے بیشتر افراد میں سے کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ جتنی بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں یہ دیگر بیماریوں سے ہوئی ہیں، ان بیماریوں میں ہارٹ اٹیک اور دل کی بیماریوں والے افراد شامل ہیں، ان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے، ہمیں کورونا وائرس سے متعلق ہونے والی ہلاکتوں سے متعلق نہیں سوچنا چاہیے۔ یہ ویڈیو فیس بک پر بھی شیئر کیا گیا اس میں یہی دعویٰ دہرایا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر پرونشوہادی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیماری کورونا وائرس بغیر بیماری کے بھی ہلاکت کر سکتا ہے۔ کچھ لوگ علامات کیساتھ ہسپتال آتے ہیں جس کے بعد ان کی ہلاکت تشویشناک ہو جاتی ہے حالانکہ انہی کوئی بھی بیماری نہیں ہوتی۔
انڈونیشیا کے مقامی ہسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روگویا کا اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپریل 2020ء تک ملک میں 14 فیصد لوگ کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں کو کسی دوسرے مریضوں سے کووڈ 19 کی بیماری نہیں لگی تھی۔