پارک لین ریفرنس: تمام انتظامات کے باوجود آصف زرداری پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

Last Updated On 06 July,2020 11:25 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) آصف علی زرداری نے جعلی اکاونٹس کیسز کے پارک لین کمپنی ریفرنس کو چیلنج کرتے ہوئے مقدمہ خلاف قانون قرار دیتے ہوئے خارج کرنے کی استدعا کر دی۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 جولائی تک جواب طلب کرلیا جبکہ ریفرنس کے تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی موخر کر دی۔

 احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے پارک لین کمپنی ریفرنس کی سماعت کی۔ آصف علی زرداری سمیت 17 ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے کاروائی شروع ہونے لگی تو آصف علی زرداری نے فرد جرم چیلنج کرتے ہوئے مقدمہ خارج کرنے کی استدعا کر دی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ فرد جرم کے لیے تمام انتظامات کیے تو آپ نے نئی درخواست دے دی۔

وکیل فاروق نائیک نے کہا کہ پارک لین ریفرنس میں مالیاتی قوانین کو نظر انداز کر کے ریفرنس بنایا گیا، سٹیٹ بینک کے ریفرنس کے بغیر نیب ایکشن نہیں لے سکتا، یہ جان بوجھ کر قرض ڈیفالٹ کا مقدمہ ہے، سٹیٹ بینک نے ایکشن لینا تھا تاہم آصف زرداری کی کمپنی کا کوئی تعلق نہیں۔ نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری کیخلاف اختیار کے ناجائز استعمال، دھوکہ دہی، فراڈ کا مقدمہ ہے۔

آصف زرداری کی پارک لین ریفرنس خارج کرنے کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔ نیب نے فوری نوٹس وصول کر کے فوری جواب دینے کا کہا تاہم فاروق نائیک نے مہلت مانگ لی جس کے بعد پارک لین کمپنی ریفرنس کی سماعت 14 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔

احتساب عدالت نے آصف علی زرداری، انور مجید سمیت دیگر ملزمان کی ویڈیو لنک کے ذریعے احتساب عدالت میں حاضری لگائی۔ آصف علی زرداری بلاول ہاؤس کراچی سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش ہوئے، ویڈیو میں آصف علی زرداری نے کورونا سے بچاؤ کی مکمل کٹ پہن رکھی تھی۔