لاہور: (دنیا نیوز) کورونا وائرس سے جاں بحق ڈاکٹر میں سے دو کا تعلق لاہور، ایک گوجرانوالہ، ایک ہنگو جبکہ ایک کا فیصل آباد سے ہے۔ لاہور جنرل ہسپتال کے ایم ایس بھی وبائی مرض کا شکار ہوکر آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔
تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کیساتھ فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز خود ہی اس مرض کا شکار بن کر اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔ کورونا سے زندگی کی بازی ہارنے والے لاہور کے ڈاکٹرز کا نام ثناء فاطمہ اور سلمان طاہر ہیں۔ ڈاکٹر ثناء فاطمہ ایف سی پی ایس جبکہ سلمان طاہر ایم بی بی ایس فورتھ ایئر کے طالب علم تھے۔
نجی لیبارٹری میں کام کرنے والی 39 سالہ سینئر ڈاکٹر ثناء فاطمہ 20 مئی سے نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج تھیں جو آج طبعیت بگڑنے کے باعث خالق حقیقی سے جا ملیں۔
دوسری جانب لاہور کے نجی میڈیکل کالج کے ایم بی بی ایس فورتھ ائیر کے طالبعلم سلمان طاہر کو تیز بخار کے باعث داخل کروایا گیا، مگر کورونا کا وائرل لوڈ زیادہ ہونے کے باعث 24 گھنٹوں میں ہی ان کی نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں موت واقع ہوگئی۔
ڈاکٹر سلمان طاہر کے والد پروفیسر طاہر سلیم نجی ہسپتال میں پیڈیاٹرک وارڈ کے انچارج جبکہ ان کی والدہ ڈاکٹر شبانہ نجی ہسپتال میں گائنالوجسٹ ہیں۔
ادھر گوجرانوالہ کے ڈاکٹر نعیم اختر بھی کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گئے ہیں۔ وہ لاہور کے سروسز ہسپتال میں زیر علاج تھے اور سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے۔ ڈاکٹر نعیم اختر ماہر نفسیات تھے۔ پی ایم اے گوجرانوالہ نے سینئر ڈاکٹر کی موت پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے یوم سیاہ منایا۔
اسی طرح لاہور جنرل ہسپتال کے ایم ایس بھی کورونا کا شکار ہوکر آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔ ڈاکٹر محمود صلاح الدین کی آج رپورٹ پازیٹو آئی تھی جس کے بعد انھیں ہوم آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔
خبریں ہیں کہ پشاور میں بھی کورونا وائرس میں مبتلا ایک ڈاکٹر نے دم توڑ دیا ہے۔ جاں بحق ڈاکٹر کا تعلق ہنگو کے نجی ہسپتال سے تھا۔
ادھر فیصل آباد میں کورونا سے ایک اور ڈاکٹر زندگی کی بازی ہار گیا ہے۔ پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق سٹی صدر ڈاکٹر سید ناصر علی اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر جاں حق ہو گئے ہیں۔ ڈاکٹر ناصر علی نجی میڈیکل کلینک چلا رہے تھے، ان کی تین روز قبل طبیعت خراب ہوئی اور آج انتقال کر گئے۔