کراچی: (دنیا نیوز) محکمہ تعلیم سندھ نے یکم جون سے نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے نہ کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔
محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پہلی سے آٹھویں کلاس کے طلبہ کو اگلی کلاس میں پروموٹ کر دیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کی صورتحال کے سبب تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطبق محکمہ تعلیم سندھ کی سٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے پر تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ادھر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے نجی اور حکومتی تعلیمی اداروں کو فوری کھولنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایک ہفتہ کے اندر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مطالبات تسلیم نہ کیے تو عدالتوں کا رخ کریں گے۔
آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث دیگر شعبوں کی طرح دو لاکھ نجی تعلیمی ادارے متاثر ہوئے ہیں۔ تعلیمی اداروں کی بندش سے پندرہ لاکھ تدریسی اور پانچ لاکھ غیر تدریسی افراد کا روزگار شدید متاثر ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے یکم جون سے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا وعدہ کیا تھا لیکن بغیر منصوبہ بندی اور تنظیموں کو اعتماد لیے بغیر پندرہ جولائی تک بندش کو بڑھا دیا گیا ہے۔
تنظیم کے صدر ملک ابرار حسین نے کہا کہ حکومت میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات منسوخ کر کے ملک کے ذہین طلبہ کا غیر قانونی طور پر ناقابل تلافی نقصان کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی بندش سے تعلیمی نصاب بروقت مکمل نہیں ہو سکے گا جبکہ تعلیمی اداروں کی بندش سے نوبت فاقوں تک پہنچ گئی ہے۔
ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام تعلیمی اداروں کو مناسب ایس او پیز کے تحت فوری کھولنے کا حکم دیا جائے۔