لاہور: (بلال چودھری) رمضان المبارک میں سماجی فاصلہ نہ رکھنے، کاروبار کھلنے اور لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں۔ پنجاب میں کورونا وائرس کی مقامی منتقلی 80 فیصد تک ہوچکی ہے جبکہ 70 فیصد کیسز علامات کے بغیر ہیں۔
محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں رمضان کے پہلے 10 روز میں 2846 کیسز رپورٹ ہوئے۔ رمضان سے پہلے 42 روز میں 4851 مریض رپورٹ ہوئے تھے۔ شہر لاہور میں رمضان کے پہلے 10 دنوں میں 1589 نئے تصدیق شدہ مریض سامنے آئے، پانچ روزوں میں 526 اور آخری 5 روزوں میں ریکارڈ 1063 مریض رپورٹ ہوئے۔ جبکہ رمضان المبارک میں اوسطاً روزانہ رپورٹ ہونیوالے مریضوں کی تعداد 190 بنتی ہے لیکن رمضان سے پہلے روزانہ مریضوں کی اوسط 22 بنتی تھی۔
پنجاب میں سب سے زیادہ متاثرہ شہروں میں لاہور، راولپنڈی، گجرات، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ ہیں۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا پاکستان میں آنیوالے اور خاص کر عید کے دنوں میں کورونا وائرس کے مریضوں میں ریکارڈ اضافے کا خدشہ ہے۔ لاک ڈائون میں نرمی کے باعث شہر میں ایک سے دوسرے فرد میں وائرس کا پھیلاؤ 80 فیصد سے بڑھ چکا ہے۔ گھروں کے گھر متاثر ہو رہے ہیں۔ شہریوں کا خوف ختم کرنے کیلئے گھروں میں آئسولیشن کی سہولت دی جانی چاہیے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق جولائی تک پاکستان میں کیسز کی تعداد 2 لاکھ تک جانے کا خدشہ ہے۔