سیلفیوں پر بلاول ناراض، کئی جیالے ملاقات نہ ہونے پر سیخ پا

Last Updated On 09 March,2020 09:41 am

لاہور (یاسین ملک ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری صدر لاہور عزیز الرحمان چن کے گھر میں سیلفیاں بنانے پر ناراض ہوگئے کہا میں جب بھی یہاں آتا ہوں، سیلفیاں بنانے کے سوا کوئی کام کی بات نہیں ہوتی، متعدد کارکن بلاول سے ملاقات نہ ہونے پر سیخ پا ہوگئے، ایک زونل صدر نے تو احتجاجاً مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا، ایک کارکن بلاول بھٹو کی گاڑی کے آگے لیٹ گیا، ملاقات کرنے میں کامیاب ہونے والے کارکنوں نے پارٹی رہنماؤں کے خلاف ہی شکایات کے انبار لگا دئیے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹوزرداری گزشتہ روز صدر لاہور عزیز الرحمان چن کے گھر گئے جہاں پہنچتے ہی ابھی بیٹھے بھی نہیں تھے کہ کارکنوں نے بلاول بھٹو کے ساتھ سیلفیاں بنانی شروع کر دیں جس پر بلاول بھٹو ناراض ہوگئے اور کہا میں جب بھی یہاں آتا ہوں سیلفیاں بنانے کے سوا کوئی کام کی بات نہیں ہوتی، سب سیلفیاں بناتے رہتے ہیں سڑکوں پر کوئی نظر نہیں آتا، اس دوران شدید دھکم پیل بھی ہوئی جس میں شیشے اور گملے ٹوٹ گئے جب بلاول بھٹو جانے لگے تو ایک کارکن ان کی گاڑی کے آگے لیٹ گیا جہاں سے سکیورٹی اہلکاروں نے اسے ہٹا دیا مگر وہ کارکن پھر دوبارہ گیٹ کے آگے جاکر لیٹ گیا اس کارکن کا مطالبہ تھا کہ وہ بلاول بھٹو کو ہار پہنانا چاہتا ہے۔

جب بلاول بھٹو عزیز الرحمان چن کے گھر سے چلے گئے تو کارکن اور چھوٹے پارٹی عہدیدار بلاول بھٹو سے ملاقات نہ کرانے پر لاہور قیادت کے خلاف پھٹ پڑے اور لاہور کے صدر عزیز الرحمان چن بار بار وضاحت دیتے رہے کہ میں بار با رکہتا رہا ہوں کہ لائن میں لگ کر بلاول بھٹو سے ملاقات کے لئے آئیں مگر کسی نے میری سنی ہی نہیں۔ اس دوران زونل صدر زاہد علی شاہ نے احتجاجا مستعفی ہونے کا اعلان کر تے ہوئے کہا یہاں ہر کسی کی تصویر بلاول کے ساتھ بنی ہوئی ہے مگر مجھے کبھی بھی بلاول بھٹو کے قریب بھی نہیں جانے دیا گیا اس لئے میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں۔

پیپلزپارٹی خواتین ونگ لاہور کی نائب صدر شبنم پرویز نے بلاول بھٹو سے ملاقات میں پیپلزپارٹی کے مر کزی رہنما اور سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کے خلاف شکایت کی اور کہا میرا بیٹا قتل ہو چکا اور میرے بیٹے کا کیس سردار لطیف کھوسہ لڑ رہے میں ایک لاکھ روپے دے چکی ہوں مگر اب وہ مزید پیسے مانگ رہے ہیں جس پر بلاول بھٹو نے اپنے سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ سر دار لطیف کھوسہ سے بات کر کے مجھے بتائیں کہ وہ مزید پیسے نہ مانگیں۔