اسلام آباد: (دنیا نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے چین کے شہر ووہان میں مقیم 1 ہزار 94 پاکستانیوں کو کرماٹائن ٹریٹمنٹ مکمل ہونے پر وطن واپس لانے کی سفارش کر دی ہے۔
اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کو ڈی جی ہیلتھ نے بریف کیا کہ اب تک قومی ادارہ صحت میں نویل کرونا وائرس سے مشتبہ 46 کیسز کا ٹیسٹ کیا گیا لیکن کسی ایک میں بھی مرض کی تشخیص نہیں ہوئی۔
سپیشل سیکرٹری وزارت خارجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ چین میں مقیم پاکستانیوں کا وہاں قیام زیادہ محفوظ ہے، اس پر پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ کمیٹی ممبران نے وزیراعظم پاکستان کی کور کمیٹی برائے کرونا کو چین میں مقیم پاکستانیوں کو کروماٹائن ٹریٹمنٹ کے بعد وطن واپسی کی سفارش کر دی۔
اس کے علاوہ چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کو بھی کمیٹی کی جانب سے پیمرا کے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے ویب ٹی وی پر فیس لاگو کرنے سے باز رہنے کا کہا گیا۔
چیئرمین کمیٹی مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ میڈیا اور اظہار رائے پر پہلے ہی بہت سی پابندیاں ہیں، اب ویب ٹی وی پر ایک کروڑ تک کی فیس کی تجویز منظور نہیں کی جا سکتی۔