لاہور: (دنیا نیوز) میزبان 'دنیا کامران خان کیساتھ' کے مطابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی خواہش ہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام کو تبدیل کر دیا جائے اور ان کی جگہ نیا آئی جی لایا جائے، سندھ حکومت کے حوالے سے یہ خبر آئی کہ وزیر اعظم عمران خان نے اسے تسلیم کر لیا۔ سندھ میں نیا آئی جی لایا جائے گا۔ کلیم امام کو اہم ترین شخصیات کی جانب سے آگاہ کردیا گیا تھا کہ وہ آئی جی سندھ ہیں اور آئی جی سندھ ہی رہیں گے۔
حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں سب سے بڑا اعتراض جی ڈی اے کی طرف سے آیا جو سندھ میں ایک بڑی سیاسی قوت اور پی ٹی آئی کی اتحادی ہے۔ اس حوالے سے جی ڈی اے کے جنرل سیکرٹری ایاز لطیف پلیجو نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اس کی دو تین وجوہات ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان سے اس پر تفصیلی گفتگو ہوئی، جی ڈی اے کے سربراہ پیر پگارا نے سندھ کیلئے آئی جی کا کوئی نام تجویز نہیں کیا۔
ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ جی ڈی اے نے کل میٹنگ میں اس بارے میں کچھ نہیں کہا کہ فلاں آئی جی ہونا چاہئے یا فلاں نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا جی ڈی اے کا موقف ہے کہ سندھ میں عوام کی مرضی کا آئی جی ہونا چاہئے، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ وہ وزیر اعلیٰ کو کتنا خوش کرتا ہے اس کے بجائے وہ آئین اور قانون کے مطابق چلے۔ آئی جی کے حوالے سے ہماری کوئی پسندیدہ شخصیت نہیں ،ہمارے تحفظات فقط یہ ہیں کہ جو بھی آئی جی ہو وہ سندھ حکومت کی ماتحتی کرنے اور سندھ حکومت کی ہدایات پر غیر قانونی کام کرنے ،لوگوں کو پکڑنے یا چھوڑنے میں ملوث نہ ہو۔زمینوں کے قبضے میں ملوث نہ ہواور قبضہ کروانے والوں کو سپورٹ نہ کرے ،شوگر ملز کا انتظام نہ کرے اور مخالفین کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم نہ ہوں۔