کراچی: (دنیا نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی ڈاکٹر کلیم امام کو ہٹانے سے متعلق صوبائی کابینہ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی کو ہٹانے سے پہلے وفاق سے مشاورت نہیں کی گئی۔
درخواست گزار جبران ناصر نے موقف اپنایا کہ سندھ حکومت کے اقدامات غیر آئینی اور غیر قانونی ہیں۔ آئی جی سندھ کو ہٹانا اعلیٰ عدالتوں کے احکامات اور قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ گزشتہ ہفتے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی کو ہٹانے سے پہلے وفاق سے مشاورت نہیں کی گئی۔ سندھ ہائی کورٹ پہلے فیصلہ دے چکی ہے کہ صوبے اور وفاق کی مشاورت کے بعد آئی جی تبدیل ہوگا۔ قانون میں آئی جی سندھ کے عہدے کی مدت تین سال ہے۔
عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نئے آئی جی کی تعیناتی قانون کے مطابق کی جائے۔ جب تک سٹیبلشمنٹ ڈویژن سے جواب نہیں آتا، کلیم امام ہی آئی جی سندھ رہیں گے۔
سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے اس سے قبل آئی جی کی تبدیلی سے متعلق درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کی تھی۔