اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع کر دی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی، نیب کی جانب سے کیس میں نامزد ملزمان شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو عدالت پیش کیا گیا۔ شاہد خاقان عباسی نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ انہیں یہ بتایا جائے ان کے خلاف کیس ہے کیا، ایک سال تک تماشا لگائے رکھا کہ مہنگی ایل این جی دی گئی اب انہیں پتہ چل چکا ہے پاکستان میں بھارت اور بنگلہ دیش سے سستی ایل این جی تھی، نیب اب اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرے اور عوام کو بتائے کہ وہ غلطی پر تھا۔
نیب پراسیکیوٹر نے شاہد خاقان کے جواب میں قومی احتساب بیورو کی پیشرفت رپورٹ عدالت میں پیش کی اور موقف اپنایا کہ ایل این جی ریفرنس تیار ہے، ریجنل بیورو سے منظوری ہو چکی جب کہ ہیڈ کوارٹر سے منظوری کے بعد دو ہفتوں کے اندر ریفرنس دائرکر دیںگے، شاہد خاقان کو ان کے اوپر لگائے گئے الزامات ریفرنس میں بتا دیں گے، نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان صرف عوام کے لئے یہاں باتیں کرتے ہیں، ملزمان عدالت آکر کہنے لگتے ہیں ہمیں بلاوجہ قید میں رکھا گیا ہے، اگریہ انہیں قید سے مسئلہ ہے تو ضمانت کا فورم موجود ہے، ضمانت کے لئے کسی فورم سے ابھی تک رجوع نہیں کیا گیا۔
عدالت نے شاہد خاقان، مفتاح اسماعیل اورعمران الحق کےجوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع دیتے ہوئے تینوں ملزمان کو تین دسمبر کو دوبارہ پیش کرنے جب کہ نیب کو آئندہ سماعت سے پہلے ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی۔