اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کو 15 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ایل این جی کرپشن کیس میں نیب ٹیم نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش کیا۔ دوران سماعت شاہد خاقان عباسی نے 9 صفحات پر مشتمل تحریری بیان جمع کرایا۔
نیب پراسیکیوٹر نے ایک بار پھر تینوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ شاہد خاقان عباسی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ریمانڈ جتنا مرضی لے لیں، بنانا ری پبلک بنائی ہوئی ہے، ملزم کو گرفتار پہلے کیا جاتا ہے، کیس بعد میں بناتے ہیں، یہ پولیٹیکل انجینئرنگ ہے۔ جج محمد بشیر نے کہا کہ وہ اس بار جسمانی ریمانڈ نہیں دیں گے۔ عدالت نے شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجتے ہوئے 11 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نیب لوگوں کی تذلیل کرتا ہے، اوپن ٹرائل ہونا چاہیے تا کہ سب کو پتہ چلے، لوگوں کو اکسایا جا رہا ہے کہ آپ وعدہ معاف گواہ بن جائیں۔ سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کے ساتھ مس ہینڈلنگ نہیں ہوئی، کوشش کی گئی تھی لیکن انہوں نے مس ہینڈل کرنے والے کو ہینڈل کرلیا، انہیں جو گلاس مارے گا وہ بھی اسے ماریں گے۔