واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخابی مہم کے مشیر اور ری پبلکن پارٹی کے رہنما ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ امریکی صدر سے وزیراعظم عمران خان کی ملاقات میں مسئلہ کشمیر سمیت عافیہ صدیقی اور شکیل آفریدی کے معاملے پر بات چیت ہوگی، امریکہ اور مغرب نئے پاکستان کے نعرے کو موقع دینا چاہتے ہیں، 2018 میں ہی کہہ دیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ کی ملاقات ہوگی۔
ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں ساجد تارڑ نے کہا وزیراعظم پاکستان کے دورہ امریکہ میں دہشتگردی کیخلاف جنگ سمیت پاک افغان تعلقات پر بات چیت ہوگی، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں خطے میں امن و امان کی صورتحال اولین ترجیح ہوگی۔ ساجد تارڑ کا کہنا تھا سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں امریکہ کا جھکاؤ بھارت کی جانب تھا، بھارتی اثرورسوخ کے باوجود صدر ٹرمپ کا پاکستان کو اہمیت دینا قابل ستائش ہے۔
ادھر غیرملکی میڈیا سے گفتگو میں دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکہ دونوں ملکوں میں تعلقات کو نئی زندگی دے گا، دنیا میں اگر امریکہ کی اہمیت ہے تو پاکستان بھی نیوکلیئر پاور اور 22 کروڑ لوگوں کا ملک ہے، ہم دونوں ایک دوسرے کیلئے ضروری ہیں۔ ایک سوال پر ڈاکٹر فیصل نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کے بغیر بھارت سے بات نہیں ہوگی، اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے، کرتارپور راہداری میں رکاوٹوں کی وجہ بد اعتمادی ہے، اعتماد کی بحالی تک پاک بھارت تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان 20 جولائی سے امریکہ کا تین روزہ سرکاری دورہ کریں گے، وزیراعظم عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی 22 جولائی کو ون آن ون ملاقات ہوگی، دونوں رہنماؤں کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے امریکہ کے دورے سے قبل وفاقی کا بینہ کا اجلاس آئندہ ہفتے طلب کرلیا ہے جس میں وہ کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیں گے۔