اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے اطلاعات نے شہباز شریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام توقع کر رہے تھے کہ مسلم لیگ (ن) رانا ثنا اللہ سے لاتعلقی کا اعلان کرے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کہتے ہیں کہ ویڈیو نہ آنے سے رانا ثنا اللہ کیخلاف ایکشن مشکوک ہو گیا۔ پہلے پنجاب پولیس سے ایسے کام کروائے جاتے تھے کیونکہ اس کا مخالفین کو مارنے کا ایک ریکارڈ ہے۔ کس کو نہیں پتا کہ رانا ثنا اللہ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن اور کالعدم تنظیمیوں کیساتھ کیا کردار تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اے این ایف کے افسران نے مافیا سے جان پر کھیل کر سے ٹکر لی، ہمیں اپنے افسران کیساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ ہمیں اے این ایف کے افسران پر تنقید نہیں کرنی چاہیے ورنہ کوئی رول آف لا کیساتھ کھڑا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے انٹرویو میں تیں خلاف ورزیاں کی گئیں تھیں، ایک تو وہ نیب کی تحویل میں ہیں، وہ تین کیمروں پر انٹرویو نہیں دے سکتے۔ نیب حراست میں موجود شخص کا سپیکر کی اجازت کے بغیر انٹرویو کیا گیا، تیسری خلاف ورزی پیمرا قوانین کی گئی تھی۔ نیب کے قید میں ایک قیدی کا انٹرویو کرنا پیمرا قوانین کی خلاف ورزی تھا، تاہم انٹرویو رکوانے میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں بحث چل رہی ہے کہ پل کے نیچے نشہ کرنے والوں کو حکومت کیوں نہیں پکڑتی؟ ان کو بھی پکڑیں گے لیکن پہلے سہولت کاروں کو پکڑنا ہے۔