اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ تمام کرتب دکھانے والے سیاسی اداکار آل پارٹیز کانفرنس میں پہنچے، حکومت کو گرانے کیلئے اکھٹے ہونے والوں کی چیئرمین سینیٹ پر سوچ ختم ہوگئی۔
اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت گرانے والے ایک بیانیے پر متفق نہیں ہوئے۔ اے پی سی کے ارکان اگلے 4 سال پرانی تنخواہ میں گزارہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں جہاں آپ جیتے وہاں فیئر اور جہاں آپ ہارے وہاں سلیکشن ہوئی ہے۔ الیکشن پر اگر عدم اعتماد ہے تو اس میں سندھ اسمبلی بھی شامل ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سیاسی اداکاروں کو بجٹ میں صرف نقائص ہی نظر آئے، تاہم ہ بجٹ پاس بھی ہوگا ،اس بجٹ کے ساتھ قومی سلامتی، ملکی دفاع اور عوامی مفاد جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں کرپشن کے لفظ کے ساتھ انصاف نہیں کیا، اپوزیشن اجلاس میں کرپشن کی روک تھام کے لئے ایک لفظ نہیں لیا گیا۔
معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نہ کھیلا گے نہ کھیلن دیں گے کی پالیسی پر گامزن ہیں لیکن خواہشات کے تابع اس ملک کو نہیں چلایا جا سکتا۔ آپ کی گیڈر بھبکیوں سے حکومت گھر جانے والی نہیں، اقتدار کا چاند دیکھنا آپ کے نصیب میں نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا انکوائری کمیشن ہی اپ کے سکھ چین کو برباد کرنے کا سبب بنا ہے۔ اس انکوائری کمیشن میں شامل جن اداروں پر آپ کو اعتراص ہے وہ پاکستان کے ادارے ہیں۔
آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا اقتدار سے دوری کا دکھ واضح نظر آ رہا ہے۔ وقتی طور پر ان کے آنسو پونچھنے کے لئے سب کیا گیا۔ اپوزیشن کے منفی ایجنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔ وائٹ کالر کرائم میں ہم نہیں چاہتے کوئی کوتاہی ہو جائے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ادارے پاکستان اور عوام کے ہیں، کوئی ادارہ بھی کسی سیاسی ایجنڈے کا حصہ نہیں ہوتا۔ اپوزیشن اپنے بیرونی آقاؤں سے شاباش حاصل کرنے کے لیے ایسا کرتی ہے۔