اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 40 سال میں چالیس ارب ڈالر پاکستان سے باہر منتقل کئے گئے، یہ رقم منی چینجرز کے ذریعے بھی بیرون ملک بھیجی گئی۔
ٹیکس چوروں اور سرمایہ بیرون ملک چھپانے والوں کے گرد گھیرا تنگ، آف شور کمپنیوں میں پیسہ لگانے والوں کی ڈائریکٹری شائع کرنے کا فیصلہ، تحفے کی آڑ میں ٹیکس چھپانے والوں کے مزے بھی ختم۔
چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایا کہ گزشتہ چالیس سال میں 40 ارب ڈالر پاکستان سے باہر منتقل کئے گئے۔ سرمایہ باہر بھجوانے کیلئے فارن کرنسی قوانین میں سہولت کا فائدہ اٹھایا گیا۔ منی چینجرز اور ایکسچینج کمپنیوں کا بھی استعمال ہوا، اب قوانین اپ گریڈ کریں گے۔
قائمہ کمیٹی نے یہ تجویز منظور کر لی کہ بیرون ملک سے سالانہ 50 لاکھ روپے لانے پر شناختی کارڈ مانگا جائے گا۔ آف شور اکاؤنٹس ہولڈر کی ڈائریکٹری شائع کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی۔
چیئرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے امید ظاہر کی کہ ڈائریکٹری آف شور سرمایہ کاروں کو شرم دلانے کا سبب بنے گی۔