کلبھوشن یادیو کیس، بھارتی وکلا نے دلائل مکمل کر لیے

Last Updated On 18 February,2019 10:43 pm

دی ہیگ: (دنیا نیوز) کلبھوشن یادیو کیس کی عالمی عدالت انصاف میں سماعت ہوئی، بھارتی وکلا نے دلائل مکمل کر لیے۔

بھارت اپنے جاسوس کی صفائی میں کوئی ثبوت پیش نہ کر سکا۔ پاکستان کل حقائق سے آگاہ کرے گا۔ برطانوی فرانزک ادارے نے انڈین جاسوس کا پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا۔

عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیوکیس کی سماعت کے دوران کی بھارتی وکیل ہریش سالوے نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ قونصلر رسائی سے متعلق معاہدہ آرٹیکل 36 پر ترجیح نہیں رکھتا، ویانا کنونشن میں جاسوس کی قونصلر رسائی پر بھی کوئی ممانعت نہیں ہے۔

بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی کا رونا روتے ہوئے بھارتی وکیل نے عدالتی وقت کا ضیاع کرتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ معاہدہ قونصلر رسائی کے حق کو ختم نہیں کر سکتا، کلبھوشن یادیو کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ دنیا نیوز ذرائع کے مطابق بھارتی وکیل نے آدھا وقت قونصلر رسائی نہ دینے کے دلائل پر گزار دیا اور اپنے دلائل مکمل کیے۔

خیال رہے کہ عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت جاری ہے۔ پاکستان کل اپنا موقف پیش کرے گا۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے کلبھوشن کی ریٹائرمنٹ کے ثبوت فراہم نہیں کیے۔

20 فروری کو بھارتی وکلا پاکستانی دلائل پر بحث کریں گے، 21 فروری کو پاکستانی بھارتی وکلا کے دلائل پر جواب دیں گے۔ خاور قریشی پاکستان کی جانب سے دلائل دیں گے۔

پاکستان اور بھارت پہلے ہی ایک ایک میموریل اور جواب الجواب جمع کرا چکے ہیں۔ دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام، اٹارنی جنرل اور وزارت قانون کے اعلیٰ حکام بھی دی ہیگ میں سماعت کیلئے موجود ہیں۔

سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے کلبھوشن کی ریٹائرمنٹ کے ثبوت فراہم نہیں کیے۔ مبارک حسین پٹیل کے نام سے جاری پاسپورٹ پر تسلی بخش جواب بھی نہیں دیا گیا۔ کلبھوشن یادیو نے 17 بار دلی کا دورہ کیا۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ تین سے چار ماہ تک سنائےگئی۔ دونوں ممالک کی جانب سے شواہد جمع کرائے جا چکے ہیں۔ پاکستان یا بھارت مزید دستاویزات جمع نہیں کرا سکتے۔

دوسری طرف کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ برطانوی فرانزک ادارے نے انڈین جاسوس کا پاسپورٹ اصلی قرار دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت نے معصوم پاکستانیوں کے قاتل کلبھوشن یادیو کو بچانے کے لئے عالمی عدالت میں مئی دو ہزار سترہ میں درخواست دائر کی تھی۔

اپریل 2017ء میں فوجی عدالت نے سیکڑوں پاکستانیوں کے قاتل کلبھوشن یادیو کو سزائےموت سنائی۔ مئی میں بھارت نے جاسوس کلبھوشن کو بچانے کے لیے عالمی عدالت میں درخواست دائر کی۔

مئی میں ہی عالمی عدالت نے بھارتی درخواست کی سماعت کی۔ 18 مئی کو عالمی عدالت نے عبوری فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان کو بھارتی دہشت گرد کو کیس کی مکمل سماعت سے قبل پھانسی دینے سے روک دیا۔

آئی سی جے میں جاری کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان اور بھارت کی جانب سے 2، 2 جوابات جمع کرائے جا چکے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں اس معاملے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد حتمی فیصلہ آنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔