ساہیوال: (دنیا نیوز) وزیر اعلی کا ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملوث اہلکاروں کوحراست میں لے لیا گیا ہے، کیس میں انصاف ملے گا کسی کیساتھ زیادتی نہیں ہو گی, غلطی ثابت ہونے پر نشان عبرت بنا دیں گے.
ساہیوال پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعے کا فوری نوٹس لیا، جےآئی ٹی بنا دی،ایڈیشنل آئی جی سربراہی کریں گے۔ انکا کہنا تھا کہ جو بھی واقعے میں ملوث ہو گا اسےعبرت کا نشان بنا دیں گے، انکوائری کی نگرانی خودکروں گا، زخمی بچوں کی کفالت حکومت کرے گی۔
اس سے قبل وزیر اعلیٰ نے زخمی بچوں کی عیادت کی اور گفٹ دیے، وزیر اعلیٰ نے ورثاء سے تعزیت بھی کی جبکہ آئی جی پنجاب نے معاملے پر وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی۔
یاد رہے کہ ساہیوال میں مشکوک پولیس مقابلے میں خاتون اور بچی سمیت چار افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دو بچے زخمی ہوگئے۔ خاندان شادی پر لاہور سے بوریوالا جا رہا تھا، جاں بحق ہونے والے خلیل کی والدہ بھی صدمے سے دم توڑ گئی، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی میں موجود افراد کے پاس اسلحہ تھا نہ ہی انہوں نے مزاحمت کی.
سی ٹی ڈی کے دعوؤں کے مطابق کارروائی ساہیوال ٹول پلازہ کے قریب کی گئی، دوپہر 12 بجے کاراور موٹرسائیکل کو روکنے کی کوشش کی گئی، اہلکاروں کی فائرنگ سے چار مبینہ دہشتگرد ہلاک جبکہ شاہد جبار، عبد الرحمان اور ان کا ایک ساتھی فرار ہو گئے۔
سی ٹی ڈی ترجمان کے دعوؤں کے مطابق مبینہ دہشتگردوں کے قبضے سے دھماکا خیز مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق آپریشن میں مارا گیا ایک دہشتگرد ذیشان ہے، یہی دہشتگرد یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کے اغواء میں بھی ملوث تھے، مارے گئے افراد پنجاب میں داعش کے سب سے خطرناک دہشتگردوں میں شامل تھے اور یہی دہشتگرد امریکی شہری وارن وائن اسٹائن کےاغوا میں بھی ملوث تھے۔
سی ٹی ڈی اہلکار زیر حراست
وزیر اعظم عمران خان کے نوٹس لینے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر ساہیوال واقعے میں ملوث محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) پنجاب کے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔ ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب نے گرفتاریوں کی تصدیق کی ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی نے کہا کہ وزیراعظم اس واقعہ پر بہت زیادہ افسردہ بھی ہیں اور فکرمند بھی، بچوں کا کوئی قصور نہ تھا، بچوں کو سپورٹ کیا جائے گا، وزیراعظم رحم دل انسان ہیں، بچوں کی دیکھ بھال حکومت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ساہیوال واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، وزیراعظم واقعے سے متعلق وزیراعلیٰ پنجاب سے رابطے میں ہیں، وزیراعظم نے فی الفور تحقیقات کراکے حقائق سامنے لانے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ساہیوال واقعے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی جس کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی پولیس سید اعجاز شاہ کریں گے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے حقائق سامنے لانے کی ہدایت کی ہے، ساہیوال واقعے پر حقائق کے مطابق کارروائی کی جائے گی، سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گرد مارے گئے ہیں، میڈیا اور بچوں کے بیانات کچھ اور بتا رہے ہیں، دونوں پہلوئوں سے حقائق کا جائزہ لے کر کارروائی کی جائے گی، سی ٹی ڈی کا موقف غلط ثابت ہوا تو ذمہ داروں کو نشان عبرت بنائیں گے۔