چیف جسٹس ثاقب نثار آج ریٹائر، کل جسٹس آصف کھوسہ منصب سنبھالیں گے

Last Updated On 17 January,2019 12:30 pm

اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار آج ریٹائر ہو جائیں گے، اپنی ریٹائرمنٹ سے ایک روز قبل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے بیرسٹر اعتزاز احسن سے کہا گلہ ختم، میری کسی بات سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معاف کر دیں۔

چیف جسٹس کے اعزاز میں سپریم کورٹ میں آج فل کورٹ ریفرنس ہو گا، جس سے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار، نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ، سپریم کورٹ بار کے صدر اور پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین خطاب کریں گے، نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کل منصب سنبھالیں گے، حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوگی، صدر ڈاکٹر عارف علوی حلف لیں گے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ کے ذمے واجب الادا رقم کی ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت کی، بیرسٹر اعتزاز احسن نے چیف جسٹس سے کہا آپ کا بہت شکر گزار ہوں، چیف جسٹس نے کہا آپ کی دل سے عزت کرتا ہوں، خواہش تھی آپ کا شاگرد بنوں لیکن نہیں بن سکا، اتنی محبت کے باوجود ان کے حق میں کوئی فیصلہ نہیں دیا، اس کیس میں آپ منصف بن جائیں اور واجب الادا رقم کی ادائیگی کا شیڈول طے کریں، اعتزار احسن نے کہا کسی اور مقدمے میں جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ کا وکیل رہ چکا ہوں، سپریم کورٹ نے جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ کے مالک اقبال زیڈ احمد کو ہدایت کی کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کو واجب الادا 90 کروڑ 12 فروری تک قسطوں میں ادا کر دیں۔

ایک ٹی وی کے مطابق وکیل اے جے رحیم نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا چیف جسٹس سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، چیف جسٹس نے کہا ریاست کا شہریوں کے ساتھ سلوک فراخدلانہ ہونا چاہیے، ریاست پیدائش سے لے کر قبر تک شہری کا خیال رکھے، شہری کمزور ہوتا ہے، اس ضرب المثل کو کہیں لکھ دیں، جس کے بعد کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بطور چیف جسٹس ایک لاکھ سے زائد عام سائلین کو انسانی حقوق کی شکایات پر انصاف فراہم کیا، ان کا ہمیشہ کام، کام اور کام پر یقین رہا، ہفتہ وار چھٹی ختم کر کے فریادیوں کی دادرسی کرتے رہے، ان کا دور ہر لحاظ سے تاریخی تھا، پانی کی قلت کامسئلہ حل کرنے کیلئے نئے ڈیموں کی تعمیر کا بیڑا اٹھایا اور دن رات ایک کر دیا، اس مہم میں پاکستانیوں نے دل کھول کر فنڈز دئیے، چیف جسٹس نے آئینی اور مفاد عامہ کے مقدمات میں اہم فیصلے دئیے، سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پاناما سکینڈل میں نااہلی کے بعد انہیں پارٹی سربراہ کے طور پر بھی نااہل قرار دیا جبکہ موبائل فون پر ٹیکس کے خاتمے کا فیصلہ دے کر عوام کے دلوں میں جگہ بنائی۔

سرکاری ہسپتالوں میں ناقص سہولتوں پر ازخود نوٹس لیا جس سے ہسپتالوں کی صورتحال میں بہتری آئی، دل کے مریضوں کو مہنگے سٹنٹس ڈالنے پر ازخود نوٹس لے کر قیمتیں کم کر ائیں جبکہ سرکاری ملازمین کی دو ہری شہریت، پنجاب کی 56 کمپنیوں میں استحقاق سے زائد تنخواہیں لینے والے سرکاری افسروں کیخلاف ازخود نوٹس لے کر سرکاری خزانے کو تحفظ فراہم کیا، عوام کو ناقص پانی، دودھ اور خوراک کی فراہمی پر بھی ازخود نوٹس لیا جس کے بعد ڈبے والے دودھ سے لفظ دودھ ہٹا دیا گیا جبکہ ملک بھر میں خوراک اور پانی کی فراہمی کی صورتحال میں بہتری آئی، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو تحلیل کرتے ہوئے نئی قانون سازی کا حکم دیا جبکہ پی آئی اے میں پائلٹس کی جعلی ڈگریوں، خواجہ سعد رفیق کیخلاف ریلوے خسارہ کیس، سرکاری اور نجی اراضی پر قبضوں کیخلاف ازخود نوٹس لے کر کارروائی کا حکم دیا۔

چیف جسٹس نے منی لانڈرنگ پر ازخود نوٹس لے کر جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا، چیف جسٹس کے ازخود نوٹس اور انصاف کی تیز ترین فراہمی کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔