اسلام آباد: (دنیا نیوز) فروغ نسیم نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا ایوان عدالت نہیں ہے، رول آف لا یہی ہے کہ قانون پر عمل کیا جائے، نیب آزاد ادارہ ہے، حکومت مداخلت نہیں کر سکتی۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا رول 31 تھری اے کہتا ہے کسی زیر سماعت مقدمہ پر بحث نہیں ہو سکتی، اپوزیشن لیڈر نے ہاؤس کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا، نیب آرڈیننس کے تحت ہاؤس کمیٹی نہیں بن سکتی۔
یاد رہے سپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، پروڈکشن آدڈر پر ایوان میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی سخت سکیورٹی میں پارلیمنٹ ہاؤس آمد ہوئی، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو آمد پر پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت سے روکا گیا۔ نیب حکام نے کہا آپ کا پروڈکشن آرڈر صرف قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے ہے۔
شہباز شریف پارلیمانی پارٹی اجلاس کی صدارت کئے بنا ایوان میں پہنچے، جہاں ان کی پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ ملاقات ہوئی، ملاقات میں نیب کی حالیہ کارروائیوں اور سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ شہباز شریف نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت بھی کی، جس میں مشاہد اللہ، رانا ثنااللہ، احسن اقبال اور آصف کرمانی موجود تھے۔
مسلم لیگ نون کے صدر قومی ایئر لائن کی پرواز پی کے 652 سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوئے، نیب کی 2 رکنی ٹیم بھی ان کے ساتھ تھی۔ اسلام آباد ائر پورٹ پہنچنے کے بعد انہیں سخت سکیورٹی میں پارلیمنٹ ہاؤس لیجایا گیا۔ شہباز شریف اجلاس کے دوران سارجنٹ ایٹ آرمز کی نگرانی میں رہیں گے، اجلاس کا وقت ختم ہونے کے بعد اپوزیشن لیڈر نیب کی تحویل میں رہیں گے، اجلاس کے بعد شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیر کسی سے نہیں مل سکیں گے، نیب کی ٹیم اجلاس کے بعد شہباز شریف کو دوبارہ لاہور منتقل کرے گی۔