اسلام آباد: ( روزنامہ دنیا) سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالتی جرمانے کی رقم سپریم کورٹ کے ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کے معاملے میں دو ججو ں کی جانب سے مختلف رائے سامنے آ ئی ہے اور پھر جر ما نے کی رقم سپریم کورٹ دیا مر بھاشا اور مہمند ڈیم کے بجا ئے ایدھی فائو نڈیشن کو جمع کرا نے کا حکم دیا گیا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بینچ نورالنسا و دیگر بنام یونائیٹڈ بنک و دیگر کے مقدمہ کی سماعت کررہا تھا کہ ایک فریق کے وکیل سردار اسلم نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ اس سے قبل بھی سماعت اسی فریق کی درخواست پر ملتوی کی گئی تھی۔ کیس میں ایک اور فریق کے وکیل مخدوم علی خان نے بھی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی مخالفت کی۔
بینچ نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے وکیل سردار اسلم سے کہا کہ اپنے موکل سے کہیں کہ ہم پچاس ہزار جرمانہ بھی عائد کر رہے ہیں۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ جرمانے کی یہ رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرا دیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ان سے اختلاف کیا اور کہا کہ ڈیم فنڈ نہیں، پچاس ہزار جرمانے کی رقم ایدھی فائونڈیشن کو دی جائے جس کے بعد جسٹس گلزار احمد نے حکم نامے میں ترمیم کرتے ہوئے کیس ملتوی کرانے والے فریق کو پچاس ہزار ایدھی فائو نڈیشن کو بطور جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کی ۔