اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے این آر او کیس میں سابق صدر آصف زرداری کا بیان حلفی مشکوک قرار دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بیان حلفی میں لکھا گیا ہے کہ آج تک میری جائیدادیں یہ ہیں، بیان حلفی میں آج تک کے اندراج سے بیان حلفی مشکوک ہو جاتا ہے۔
سپریم کورٹ میں این آر او سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ زرداری نے آج کے دن کے حوالے سے بیان حلفی جمع کرایا، ہمیں پچھلے 10 سال کی تفصیلات چاہیے، زرداری بینظیر بھٹو کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جمع کرائیں، 2007 کے بعد سے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرائی جائیں۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا دنیا میں جائیداد چھپانے کے بہت سے طریقے آگئے ہیں، جس پر فاورق ایچ نائیک نے کہا میرے موکل ان الزامات پر مقدمات سے بری ہوچکے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہمیں صرف اثاثوں کی تفصیلات بتا دیں، ہم آپ پر دوبارہ مقدمہ نہیں چلانا چاہ رہے، ہم چاہتے ہیں بطور قومی رہنما آپ کے موکل کو شفافیت کا سرٹیفیکیٹ دیں۔
عدالت نے پرویز مشرف کے ذرائع آمدن کی تفصیلات طلب کر لیں۔ سابق صدر نے بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرایا، بیان حلفی میں کہا گیا کہ وہ دبئی ٹاور سکس میں ایک اپارٹمنٹ اور بیرون ملک 54 لاکھ درہم کے مجموعی اثاثوں کے مالک ہیں، انکے پاس بیرون ملک 3 گاڑیاں ہیں، غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ میں 92 ہزار 100 درہم ہیں، بیرون ملک اثاثوں کی مالیت 5.4 ملین درہم ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مشرف کی ساری تنخواہیں ڈال دیں تب بھی اتنی جائیداد نہیں بنا سکتے، پرویز مشرف کو بلائیں، خود آ کر وضاحت پیش کریں۔
وکیل اختر شاہ نے کہا پرویز مشرف نے پیسے پاکستان سے نہیں کمائے، انہوں نے بیرون ملک لیکچرز دے کر پیسے کمائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف کو سعودی عرب سے بھی تو تحفے ملے ہیں، پاکستان میں موجود اثاثوں کی تفصیلات بھی فراہم کریں، ذرائع آمدن کی تفصیلات بھی دیں، اہلیہ کے اثاثوں کی تفصیلات بھی 10 دن کے اندرجمع کرائیں۔