اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے سادگی اور کفایت شعاری کے لئے ٹاسک فورس قائم کرنے کی منظوری دیتے ہوئے حکومت کے 100 روزہ پلان پر تیزی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرِاعظم عمران خان کے زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کو درپیش چیلنجز اور ان سے نمٹنے کیلئے بنائی گئی حکمت عملی پر غور وغوض کیا گیا۔ اجلاس میں حکومت کے 100 روزہ پروگرام پر تیز رفتاری سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیرِ اطلاعات فواد چودھری نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اہم فیصلے کیے ہیں جس کے تحت جنوبی پنجاب کے لئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، اس میں شاہ محمود قریشی اور خسرو بختیار شامل ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے جنوبی پنجاب صوبے کے لئے مشاروت کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فاٹا کے انضمام کو تیز کرتے ہوئے اس کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کو مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے ایک ٹاسک فورس بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سول لا میں ترامیم کی جائیں گی جبکہ ملٹری کورٹ کے مسائل کو بھی 90 دن میں حل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ خواتین کی وراثت میں حصہ کے لئے قوانین بنائے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلین ٹری منصوبے کے تحت 2 ستمبر کو ملک بھر میں شجر کاری مہم کا آغاز ہو گا، شہریوں کو شجر کاری کیلئے مفت پودے فراہم کیے جائیں گے، اس سلسلے میں پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں پوائنٹس بنائے جائیں گے۔
فواد چودھری نے کہا کہ اجلاس میں 5 لاکھ گھروں اور ایک کروڑ نوکریوں کیلئے ٹاسک فورسز بنانے کا فیصلہ کیا گیا، وزیرِاعظم عمران خان ہر 15 دن بعد جو ٹاسک فورس بنائی جائیں گی، ان کی کارکردگی کا جائزہ لیا کریں گے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات کا کہنا تھا کہ پچھلے ادوار میں من پسند لوگوں کو اداروں سے بھر دیا گیا تھا، ہم احتساب پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے تاہم وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بیوروکریسی میں جو ٹھیک ہیں انہیں ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، کسی کو فارغ کرنے کی کوئی تجویز زیرِ غور نہیں ہے۔